یہ ’بیلون‘ زمیں سے 20کلومیٹر اوپر کی سطح پر تیر رہے ہیں اور اِنھیں اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ تین ماہ سے زائد عرصے تک تیرتے رہیں گے
واشنگٹن —
گوگل کے سائنس دانوں نے تجرباتی طور پر نیو زی لینڈ کے اوپر آسمان میں 30 ہیلئم گیس بھرے غبارے چھوڑے ہیں، اس خواہش کے ساتھ کہ دنیا بھر کے تقریباً پانچ ارب لوگ، جنھیں ’ورلڈ وائیڈ ویب‘ کی سہولت حاصل نہیں ہے، اُنھیں انٹرنیٹ کی سہولت میسر آئے۔
ٹیکنالوجی کے اِس بڑے ادارے نے ہفتے کے روز کرائسٹ چرچ میں ’پراجیکٹ لون‘ نامی اِس منصوبے کا آغاز کیا، جہاں 50رضاکاروں کے اہل خانہ نے غباروں میں سے ملنے والے انٹرنیٹ سگنلز وصول کرنا شروع کر دیے۔
یہ ’بیلون‘ زمیں سے 20کلومیٹر اوپر کی سطح پر تیر رہے ہیں اور اِنھیں اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ تین ماہ سے زائد عرصے تک تیرتے رہیں گے۔
تاہم، یہ ایک ہی مقام پر نہیں ٹِک سکتے۔
لہٰذا، گوگل کا ارادہ ہے کہ فضا میں متعدد غبارے چھوڑے جائیں، اور اس طرح ایک نیٹ ورک پیدا ہو جس کی بدولت ’تھری جی‘ کی رفتار سے مستقل سگنلز فراہم ہوں۔
اِن میں سے ہر غبارہ یہ گنجائش رکھتا ہے کہ 1200 مربع کلومیٹر تک کی ویب کی رسائی ممکن بنا سکے۔
ٹیکنالوجی کے اِس بڑے ادارے نے ہفتے کے روز کرائسٹ چرچ میں ’پراجیکٹ لون‘ نامی اِس منصوبے کا آغاز کیا، جہاں 50رضاکاروں کے اہل خانہ نے غباروں میں سے ملنے والے انٹرنیٹ سگنلز وصول کرنا شروع کر دیے۔
یہ ’بیلون‘ زمیں سے 20کلومیٹر اوپر کی سطح پر تیر رہے ہیں اور اِنھیں اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ تین ماہ سے زائد عرصے تک تیرتے رہیں گے۔
تاہم، یہ ایک ہی مقام پر نہیں ٹِک سکتے۔
لہٰذا، گوگل کا ارادہ ہے کہ فضا میں متعدد غبارے چھوڑے جائیں، اور اس طرح ایک نیٹ ورک پیدا ہو جس کی بدولت ’تھری جی‘ کی رفتار سے مستقل سگنلز فراہم ہوں۔
اِن میں سے ہر غبارہ یہ گنجائش رکھتا ہے کہ 1200 مربع کلومیٹر تک کی ویب کی رسائی ممکن بنا سکے۔