حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں چوتھی مرتبہ اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 248 روپے 74 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 276 روپے 54 پیسے ہو گئی ہے۔
حکومت کے اعلان کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 14روپے 85 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 23 پیسے، مٹی کا تیل 18روپے 83 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 18 روپے 68 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پیٹرولیم لیوی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ پیٹرول پر 10، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر پانچ روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی عائد کی گئی ہے جب کہ دیگر اضافہ اس سے الگ ہے۔
واضح رہے کہ حکومت گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران پہلے ہی تین مرتبہ پیٹرول کی قیمتوں میں بالترتیب 30، 30 اور 24 روپے کا اضافہ کر چکی ہے۔ تیل کی قیمتوں میں نئے اضافے کے بعد ملک میں مہنگائی میں بھی مزید اضافے کا خدشہ ہے ۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب نے حالیہ مہنگائی کا ذمہ دار سابق حکومت کو قرار دیا ہے۔ جمعرات کو پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی نالائقی کی وجہ سے آج پاکستانی عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔
حکومت کا دعویٰ ہے کہ تحریکِ انصاف کی سابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے کیے جانے والے معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا جس کا خمیازہ اب بھگتنا پڑ رہا ہے۔
SEE ALSO: پاکستان کے عوام ہوشیار! حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی لینے کا فیصلہدوسری جانب تحریکِ انصاف حکومت کے ان الزامات کی تردید کرتی ہے۔ پی ٹی آئی نے پیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ حکومت نے ایک بار پھر رات کی تاریکی میں عوام کی جیب پر ڈاکہ مار دیا ہے۔ "پوری قوم ان ڈاکوؤں کے ٹولے سے نجات کے لیے دو جولائی کو سڑکوں پر آکر بھرپور احتجاج کرے گی۔"
ادھر وزارتِ خزانہ نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے اور کرنسی کی قدر میں فرق کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے اور پیٹرولیم لیوی کو مرحلہ وار عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کامزید کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں ترقیاتی شراکت دار عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کے ساتھ کیے گئے اتفاق کے مطابق بڑھائی گئی ہیں۔
تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد حکومت پر شدید تنقید کا سامنا ہے جب کہ سوشل میڈیا طنزیہ میمز بھی وائرل ہیں۔
ایک صارف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل ہر ماہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھا دیتے ہیں۔
ایک ٹوئٹر صارف نے مزاحیہ میم شیئر کی جس میں کارٹون کریکٹر کو گھر پر پیٹرول بنانے کا طریقہ پڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک اور ٹوئٹر صارف نے مریم نواز، مریم اورنگزیب اور عظمیٰ بخاری کی ایک میم شیئر کی جس پر لکھا تھا کہ " کیا کریں پیٹرول کی قیمتیں بڑھا دیتے ہیں ویسے بھی کوئی کام نہیں آج کل۔"