قطر اور تین عرب ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی کے اشارے

دوحا کے مصروف بازار میں شہری خریداری میں مصروف ہیں

سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے اتوار کو ایسے اشارے ملے ہیں کہ وہ اپنے اپنے ہاں مقیم بعض قطری باشندوں کو رہنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔

تاہم قطر نے کہا تھا کہ اس کے ہاں رہنے والے کسی بھی ملک کے شہری کو یہاں رہنے کی "مکمل آزادی" ہوگی۔

سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات نے پانچ جون کو قطر پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ دہشت گردوں کی حمایت اور ایران سے تعلقات رکھتا ہے اور اپنے اپنے شہریوں کو قطر سے واپس آنے جب کہ ان ملکوں میں مقیم قطریوں کو واپس اپنے وطن چلے جانے کا کہا تھا۔

اتوار کو علی الصبح ان تینوں ملکوں کی طرف سے جاری کیے گئے بیانات میں مخلوط شہریت رکھنے والے خاندانوں سے کہا گیا کہ وہ اپنی متعلقہ وزارت داخلہ سے رابطہ کریں تاکہ وہ "انسانی ہمدردی کی بنیاد پر" ان کی صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔

اس سے قبل قطر نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا کہ ان تینوں ملکوں کے قطر میں مقیم شہریوں کو یہاں رہنے کی "مکمل آزادی" ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ"قطر کی ریاست اپنے نظریات اور اصولوں کے مطابق شہریوں کے معاملات کے تناظر میں ان ریاستوں اور حکومتوں سے سیاسی تنازعات سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے۔"

کویت کے حکمران عرب ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔