منگل کے روز نیویارک شہر میں بروکلین کے ایک زیرِ زمین ٹرین سٹیشن پر تعمیراتی مزدوروں کی جیکٹ اور گیس ماسک پہنے ایک شخص نے فائرنگ کر دی جس سے انتہائی رش کے ان اوقات میں ٹرین سٹیشن پر موجود کم از کم 17 افرادگولی لگنے سے زخمی ہوئے، جن میں سے 5 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوکل نے کہا ہے کہ خطرناک مسلح شخص جس نے فائرنگ کی موقعے سے فرار ہو گیا ہے ۔
انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ،" ہم لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ وہ چوکس رہیں، کیونکہ صورتِ حال ایسی ہے کہ ایک مسلح شخص ابھی آزاد پھر رہا ہے۔"
نیویارک کی پولیس کمشنر کیچنٹ سوویل نے کہا ہے کہ ابتدائی اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس حملے میں دھماکہ خیز ڈیوائس استعمال کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ حملہ آور کے مقصد کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا، تاہم اس وقت اس واقعے کو دہشت گردی کی کارروائی کے طور پر نہیں دیکھا جا رہا۔
نیویارک کی پولیس کمشنر نے بتایا کہ حملہ آور چھوٹے قد کا بھاری سیاہ فام شخص تھا جس نے پہلے اپنے بیگ سے دھوواں پیدا کرنے والا کینسٹر نکالا اور اسے ٹرین کی جانب پھینکا پھر فائرنگ شروع کردی جس سے سب وے اور پلیٹ فارم پر موجود متعدد افراد متاثر ہوئے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی وڈیوز میں لوگوں کو زخمی حالت میں گرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک مقامی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے سیم کارکامو نامی عینی شاہد نے بتایا،" میری ٹرین کا دروازہ کھلا تو سامنے دھوواں اور خون تھا اور لوگ چیخ رہے تھے۔"
نیویارک شہر کے مئیر ایرک ایڈمز کووڈ19 کی وجہ سے خود کو الگ تھلگ رکھے ہوئے ہیں۔ تاہم انہوں نے ایک وڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وہ اور ان کی ٹیم ریاستی اور وفاقی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
انہوں نے مقعے پر پہنچنے والے اولین اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا اور کہا،" ہم کسی ایک فرد کو نیویارک کے شہریوں کو خوفزدہ کر نے کی اجازت نہیں دیں گے۔"
انہوں نے کہا،" نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ مسلح شخص کی تلاش میں ہے اور ہم اسے ڈھونڈ لیں گے۔"
وائٹ ہاؤس کو بھی واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔