سوئٹزرلینڈ نے ہیٹی کے سابق ڈکٹیٹر جین کلاؤڈ المعروف ڈوالیئرکے لاکھوں ڈالر منجمد کرنے کے لیے ایک نئے قانون کا استعمال کیا ہے۔
نیا قانون جمعرات سے نافذالعمل ہوگیا ہے۔ اس کا نفاذ اس قانون کے ایک حصے کے طورپر کیا گیا ہے جس کے تحت سوئس حکام کے لیے یہ ممکن بنانا ہے کہ وہ ان رقوم کو جو مسٹر ڈوالیئر نے مبینہ خرردبرد کے ذریعے حاصل کی تھیں، اپنے ملک واپس بھیجی جاسکیں۔
سوئس وزارت خارجہ کا کہناہے کہ یہ قانون سیاست دانوں کے اثاثوں کو منجمد کرنے، ان پر جرمانہ عائد کرنے اور ملک کو واپس کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ یہ قانون سوئس حکام کو غیر قانونی طورپر حاصل کردہ اثاثے منجمد کرنے کا اختیار دیتا ہے، چاہے اس کی واپسی کے خواہش مند ملک میں اس شخص کواس پر سزا نہ بھی ہوئی ہو۔
سوئس بینکوں میں مسٹر ڈوالیئر کے اکاؤنٹس کی اندازہ تقریباً 60 لاکھ ڈالر ہے۔ یہ رقوم 1986ء میں وہاں عوامی انقلاب کے نتیجے میں ان کی برطرفی کے بعد منجمد کردی گئیں تھیں۔
ہیٹی کے سابق راہنما پر ان کے ملک میں یہ الزام لگایا گیاتھا کہ انہوں نے اپنے 15 سالہ اقتدار کے دوران سرکاری رقوم کا غلط استعمال کیا اور انہیں خردبرد کیا۔ ہیٹی کے حکام نے ان پر یہ الزامات اس وقت عائد کیے تھے جب وہ گذشتہ مہینے اپنی جلاوطنی ختم کرکے اچانک ملک لوٹ آئے تھے۔
ہیٹی کے کئی باشندوں نے ان کے خلاف ایذارسانی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مقدمات بھی دائر کیے ہیں۔