دنیا بھر سے سعودی عرب پہنچنے والے تقریباً 20 لاکھ مسلمانوں نے اتوار کو حج کا سب سے اہم رکن ’وقوف عرفات ‘ کیا۔ اس رکن اعظم کی ادائیگی کے دوران ہی عازمین حج نے خطبہ حج بھی سنا جس کے دوران امام کعبہ شیخ عبدالرحمٰن السدیس نے کہا
’’ دہشت گردی کا اسلام اورمسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں۔اسلام کو ہی نہیں دہشت گردی کو کسی بھی قوم یا دین سے نہیں جوڑا جاسکتا۔ دہشت گردی ایک فتنہ ہے اور پوری دنیا کو اس فتنے کا سامنا ہے ، دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے علماء کو بھی موثر انداز میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ‘‘
میدان عرفات ، سعودی عرب میںواقع مسجد نمرہ میںدیئے گئے خطبے میں شیخ عبدالرحمٰن السدیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’فساد پھیلانے والوں کو فوری ان کے انجام تک پہنچایا جائے۔ظلم اور زیادتی کرنے والا قیامت کے دن جوابدہ ہوگا۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ فرقہ واریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔‘
ان کا یہ کہنا بھی تھا کہ’ عدل وانصاف اسلام کے سر کا تاج ہے۔ ایک مسلمان پر دوسرے مسلمان کی عزت ، مال اور خون حرام ہے۔ایک انسان کو قتل کرنے والے نے گویا پوری انسانیت کو قتل کیا اور ایک انسان کو بچانے والے نے پوری انسانیت کو بچایا۔‘
غلاف کعبہ تبدیل
دوسری جانب سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ مکرمہ میں اتوار کو غلاف کعب تبدیل کردیاگیا۔سعودی عرب میں مقیم سینئر صحافی شاہد نعیم نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس سال غلاف کعبہ میں ’اللہ اکبر‘ کی 4قندیلوں کا اضافہ کیا گیا ہے ۔
غلاف کعبہ پردو کروڑ 20لاکھ ریال خرچ ہوئے ہیں۔یہ رقم سعودی عرب کے حکمراں شاہ سلمان بن عبد العزیز نے بطور ہدیہ ادا کی ہے۔
فول پروف سیکورٹی اور دیگر انتظامات
سعودی حکومت نے حج کے موقع پر تقریباً ایک لاکھ سیکورٹی اہلکار تعینات کئے ہیں ۔تمام مقامات کی ہیلی کاپٹرز اور طیاروں کی مدد سےنگرانی کی جارہی ہے۔حجاج کی مدد اور رہنمائی کے لئے سعودی بوائزاسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے 4500 سے زائد رضاکار بھی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
تین ہزارسے زائد اہلکاروں پر مشتمل انسداد دہشت گردی کے خصوصی اسکواڈ نے بھی ذمہ داریاں سنبھال لیں جبکہ پورے علاقے میں 5 ہزار کلوز سرکٹ کیمرے نصب کئے گئے ہیں تاکہ نگرانی کے کاموں میں مدد مل سکے۔
اس مرتبہ منیٰ میںرمی کے لئے طے شدہ وقت میں کمی کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ کسی حادثے کی صورت میں حاجیوں کی شناخت کے لئے تمام حاجیوں کو الیکٹرونک بریسلٹ دیئے گئے ہیں ۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ بریسلٹ جدید ٹیکنالوجی ہے جس سے حجاج کو تلاش کرنا بھی آسان ہے۔ وزارت صحت نے علاج معالجے کے لئے 25 اسپتال اور پانچ ہزار سے زائد بسترتیاررکھے گئے ہیں جبکہ جبکہ ڈھائی ہزار سے زئد طبی عملہ تعینات ہے۔