حماس کے عسکری ونگ نے پیر کے روز ایک فوٹیج جاری کی جس میں اس کے دعوے کے مطابق تین اسرائیلی یرغمالوں کو دکھایا گیا ہے جنہیں سات اکتوبر کو اسرائیل پر فلسطینی گروپ کے مہلک حملوں کے بعد پکڑا گیا تھا۔
حماس کے ملٹری گروپ عزالدین القسام بریگیڈز کی ویڈیو میں ، جس کا عنوان ہے "ہمیں یہاں بوڑھا نہ ہونے دو"، تین باریش مردوں کو ایک نامعلوم مقام پر کرسیوں پر بیٹھے ہوئے اور رہائی کی اپیل کرتے ہوئے دکھایا گیا۔
اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ تینوں یرغمالوں کی عمریں 79 سے 84 سال کے درمیان تھیں اور ان کا تعلق نیر اوز سے تھا جسے سات اکتوبر کے حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا، "یہ مجرمانہ دہشت گردی کی ایک ویڈیو ہے جس میں ان بے گناہ ، بزرگ شہریوں کے خلاف حماس کی بربریت کو دکھایا گیا ہے ، جنہیں طبی مدد کی ضرورت ہے ۔ "
SEE ALSO: اسرائیل کی غزہ میں کارروائیاں جاری، یرغمالوں کی رہائی کے لیے دباؤ میں اضافہغزہ میں جنگ اس وقت شروع ہوئی جب حماس نے 7 اکتوبر کو ایک غیر معمولی حملہ کیا، جس میں اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے اے پی نے بتایا ہے کہ اسرائیل میں تقریباً 1,140 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ان لوگوں کوہدف بنا رہا ہے جنہوں نے اس کے بقول 7 اکتوبر کے حملوں کی سازش تیار کی۔ان میں غزہ میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار ، گروپ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے کمانڈر محمد دیف اور دیف کے نائب مروان عیسیٰ شامل ہیں ۔
اسرائیلی حکام کے مطابق تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنایا گیا جن میں سے 129 ابھی تک غزہ میں قید ہیں۔
SEE ALSO: فلسطینی امریکیوں نے غزہ میں پھنسے رشتے داروں کے معاملے پر بائیڈن حکومت پر مقدمہ کردیاغزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل جوابی حملے میں 19,450 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر چکا ہے ، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ جبکہ اس کارروائی نے علاقے کے وسیع علاقے کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔
یہ فوٹیج ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ کی صورتحال اور علاقے میں ہونے والی ہلاکتوں کو دیکھتے ہوئے امریکہ اس مسئلے کا دیر پا حل تلاش کرنے کا خواہاں ہے۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی اور اے پی سے لیا گیا ہے