پیتل اور المونیم کے ظروف ناپید ہونے کے قریب
ان دکانوں میں مختلف دھاتوں سے بنائے گئے شاہکاروں پر نقش نگاری کا کام انتہائی مہارت سے کیا جاتا ہے۔
بعض دکانوں کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں ہر مذاہب کے مقدس نشانات اور مورتیاں بھی رکھی ہوئی ہیں۔
دکانوں کے مالکان کے مطابق یہ کام ان کے آباؤ اجداد سے ان تک منتقل ہوا ہے۔
کراچی شہر میں بڑی تعداد میں بسنے والے سکھ، مسیحی، پارسی، ہندو اور دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو اپنی مطلوبہ مذہبی اشیا انہی دکانوں میں دستیاب ہوتی ہے۔
بعض دکان دار دعویٰ کرتے ہیں کہ یہاں پر بننے والی اشیا نایاب ہوتی ہیں۔ انہیں بیرونِ ملک برآمد بھی کیا جاتا ہے۔
یہ جگہ کراچی میں بین المذاہب ہم آہنگی کی ایک پہچان رکھتی ہے۔