امریکہ میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ نیٹو کے لئے پاکستان کے راستے افغانستان سازوسامان لے جانے والا راستہ جلد کھول دیا جائےگا اور اتحادی افواج کے لئے سپلائی دوبارہ شروع ہو جائے گی۔
امریکی چینل سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو دیتے ہو ئے حسین حقانی نے کہا کہ سپلائی روٹ ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کھل جائے گا۔
پاکستان نے بظاہر نیٹو ہیلی کاپٹروں کی جانب سے افغانستان کی سرحد کے قریب پاکستان کے اندر داخل ہو کر فرنٹئر کانسٹیبلری پر حملہ کرنے اور تین اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے بعد نیٹو کے لئے سامان کی ترسیل روک دی تھی ۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ جیسے ہی سیکیورٹی بہتر ہوگی وہ افغانستان کے ساتھ سرحدی راستہ کھول دیں گے۔
اتحادی افواج کے لئے سامان لے جانے والے زیادہ تر ٹرک درہ خیبر سے گزرتے ہوئے طورخم کے راستے افغانستان میں داخل ہوتے ہیں۔ امریکہ اور اتحادی افواج کی طرف سے پاکستان میں دراندازی کی وجہ سے پاکستان اور اتحادی افواج کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
نیٹو کا دعویٰ ہے کہ اس کے ہیلی کاپٹروں نے جمعرات کو اپنے دفاع کے لئے پاکستان کی سرحد کے اندر کئی مسلح افراد کو ہلاک کیا تھا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پیر کو برسلز میں نیٹوکے سربراہ اندریز راس موسن سے ملاقات کر رہے ہیں جس میں سپلائی روٹ کی معطلی کے معاملے پر بات چیت کی توقع ہے۔