لبنانی عسکریت گروپ حزب اللہ نے کہا ہے کہ مستقبل میں اسرائیل اور ان کے درمیان اگر لڑائی ہوئی تو وہ اسرائیل کے علاقے میں ہوگی۔
حزب اللہ کے لیڈر سید حسن نصراللہ نے یہ بیان ایک ایسے موقع پر دیا ہے جب ان درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔
گروپ کے لیڈر نے ٹیلی وژن پر براہ راست دکھائی جانے والی اپنی تقریر میں کہا کہ حزب اللہ شام سے ملحق لبنان کی مشرقی سرحد پر سے اپنی تمام فوجی چوکیاں ختم کررہا ہے اور اب اس سرحد پر صرف لبنانی فوج گشت کیا کرے گی۔
حزب اللہ، تہران اور دمشق کا قریبی اتحادی ہے اور وہ کئی برسوں سے شام کی خانہ جنگی میں صدر بشارالاسد کی جانب سے باغیوں اور سنی جنگجوؤں کے خلاف لڑ رہا ہے۔
شام کے تنازع نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تناؤ میں اضافہ کیا ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی جٹ طیاروں نے شام کے اندر حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے تھے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس گروپ کی جانب اسرائیلی موقف میں سختی آ رہی ہے۔
شام میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملوں کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس میں ہتھیاروں ں کے ذخیرے تباہ ہوئے اور کئی کمانڈر مارے گئے۔
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان آخری بار براہ راست لڑائی سن 2006 میں ہوئی تھی۔
حزب اللہ کے لیڈر حس نصراللہ نے یہ بھی کہا کہ ان کے راکٹ اسرائیل کے اندر ہر جگہ اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
نصراللہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ شام کا تنازع اب ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے ۔ اس وقت شورش پسند بہت کمزور ہو چکے ہیں اور دمشق، ماسکو اور تہران کے درمیان ماضی کے مقابلے میں بہت زیادہ سیاسی ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔