جدید سائنسی دور جہاں انسان کے لیے بےشمارآسائشیں اور سہولتیں لایا ہے وہاں نئی ایجادات نے اکثر لوگوں کو پرسکون نیند کے لطف سے بھی محروم کردیا ہے۔ آپ کو اپنے اردگرد بہت سے لوگ نیند نہ آنے کی شکایت کرتے نظر آئیں گے۔ اور جو زبان سے یہ شکایت نہیں کرتے ، ان کی جسمانی کیفیت دیکھ کر آپ بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس کی آنکھیں اچھی نیند سے محروم ہیں۔ ایسے افراد یا تو اونگھتے ہوئے یا پھر تھکے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
نیند کی کمی یا بے خوابی کا تعلق بہت سی چیزوں سے ہے۔ بعض دائمی امراض بھی بے خوابی کا سبب بن جاتے ہیں ۔ مثلاً ذیابیطس ، ذہنی دباؤ، موٹاپے اور دل کے امراض میں مبتلا افراد اکثر نیند کی کمی کی شکایت کرتے پائے گئے ہیں۔
نیند کی کمی سے انسان نہ صرف دن بھر سست رہتا ہے اور اپنی ذمہ داریاں بہتر طورپر انجام نہیں دے پاتا بلکہ کم خوابی سڑکوں پر ہونے والے کئی مہلک حادثوں کی وجہ بھی بنتی ہے۔ اسی طرح کئی بار مشینوں پر کام کرنے والے بے خوابی کے مریض سنگین حادثات کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔
ایک حالیہ جائزے سے ظاہر ہواہے کہ امریکہ میں تقریباً دس فی صد افراد شدید بے خوابی کے مرض میں مبتلا ہیں اور اس تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ نیند عیاشی نہیں ہے بلکہ انسان کی ایک اہم ترین بنیادی ضرورت ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ نیند کا علاج نیند لانے کی گولیاں اور دوائیں نہیں بلکہ زندگی گذارنے کے انداز میں تبدیلی لانا ہے۔ تاہم کم خوابی اور بے خوابی کی شدید صورتوں میں ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہوتاہے کیونکہ بعض عوارض بھی نیند میں کمی کا سبب بنتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے پرسکون اور اچھی نیند کے لیے ان طریقوں سے مدد مل سکتی ہے۔
سونے کے لیے بستر پر جانے سے پہلے دن بھر کی پریشانیوں اور مسائل کو بھول جائیے اور ان کے بارے میں ہرگز ہرگز نہ سوچیئے۔
ایسے وقت میں سونے کی کوشش کریں جب آپ تھکے ہوئے ہوں۔
ہلکا پھلکا لباس پہنیں۔ تکیے کو سرکے نیچے اس انداز میں رکھیں کہ آپ کو آرام محسوس ہو۔ روشنی بجھا دیں ۔ کمرے کا درجہ حرارت ایسا ہونا چاہیے جس پر آپ سکون محسوس کریں۔
اگر بستر پر 15 منٹ تک لیٹے رہنے کے بعد بھی نیند آتی محسوس نہ ہوتو آنکھیں بند کر کے لیٹے رہنے کی بجائے کوئی ایسا کام شروع کریں جس سے ذہنی دباؤ میں کمی آئے اور آپ سکون محسوس کریں۔ مثلاً کچھ پڑھیں یا کچھ لکھیں ۔ تاہم ٹیلی ویژن دیکھنے سے احتراز کریں۔
رات کی پرسکون نیند کے لیے دن کے وقت قیلولہ نہ کریں۔
سونے سے کم ازکم چار گھنٹے پہلے تک کافی یا چائے نہ پیئیں۔
سوتے وقت سگریٹ یا تمباکو کی مصنوعات سے دور رہیں۔
بھوکے پیٹ یا بہت زیادہ کھانے کے فوراً بعد سونے کی کوشش نہ کریں۔ بہتر نیند کے لیے ضروری ہے کہ رات کا کھانا ہلکا پھلکا اور زودہضم ہو۔
باقاعدگی سے وزرش کی عادت اپنائیں اور رات کو سونے سے کم ازکم تین گھنٹے پہلے تک کوئی سخت ورزش نہ کریں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بے خوابی کی وجہ سوتے میں سانس لینے پیش آنے والی رکاوٹیں ہوں تو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے ۔ کیونکہ سوتے میں آنکھ کھلنے کی وجہ پوری مقدار میں آکسیجن کا نہ ملنا ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں بعض سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں جن میں آکسیجن کی کمی کے باعث دماغ کی کارکردگی کا متاثر ہونا، نیم بے ہوشی طاری ہونا ، خون کا زیادہ دباؤ اور دل کی بیماریاں شامل ہیں۔