کراچی میں سورج کی سخت تمازت تیسرے روز بھی جاری رہی۔صبح گیارہ بجے سے چار بجے تک دھوپ اس قدر تیز تھی کہ لوگ گرمی سے بے حال رہے جبکہ ہفتہ وار چھٹی ہونے کے سبب شام ہوتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد نے سمندر کا رخ کیا۔
ادھر کمشنر کراچی سید آصف حیدر شاہ کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے شہر کے 52 مقامات پر امدادی مراکز قائم ہیں جہاں عوام کو ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لئے تدابیر کے ساتھ ساتھ مختلف سہولیات بھی فراہم کی جارہی ہیں جن میں ٹھنڈا پانی، سر ڈھانپنے کے لئے تولیہ، مختلف ادویات ، ابتدائی طبی امداد وغیرہ ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو کراچی کا درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب بھی انتہائی کم اور ہوا کی رفتار 23 کلو میٹر فی گھنٹہ رہی۔
ماہرین موسمیات نے عوام کو پہلے ہی مختلف تدابیر اختیار کرنے کے لئے ہدایات جاری کی ہوئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ شہری صرف ضرورت کے وقت ہی گھر سے باہر نکلیں ، مشروبات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں ۔
احتیاطی تدابیر کے باوجود پچھلے دو دنوں کے دوران ہیٹ اسٹروک سے دو افراد کے انتقال کرجانے کی متصاد اطلاعات ہیں۔ ایک شخص منگھوپیر میں جبکہ دوسرا گارڈن کے علاقے میں ہلاک ہوا۔
رفاعی دارے ایدھی ٹرسٹ نے ڈاکٹرز کے حوالے سے کہا تھا کہ منگھوپیر رہائشی شخص ہیٹ اسٹروک کے سبب ہلاک ہوا تاہم انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس کی موت کا سبب ہیٹ اسٹروک نہیں ۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے سعود ظفر نے ہیٹ اسٹروک کے حوالے سے ایک ویڈیو رپورٹ تیار کی ہے ، ملاحظہ کیجئے:
Your browser doesn’t support HTML5