کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ

کراچی کی ایک شاہراہ پر رضاکار گرمی سے بچانے کے لیے مسافروں پر پانی کا چھڑکاؤ کر رہے ہیں۔

کراچی میں مئی کے مہینے میں گرمی کا ریکارڈ 47.5 ڈگری سینٹی گریڈ ہے جو قیامِ پاکستان سے قبل 1937ء میں ریکارڈ کی گئی تھی۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز کراچی میں جاری ہیٹ ویو کے دوران بدھ کو سال 2018ء کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا اور درجۂ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا۔

محکمۂ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شہر میں گرمی کی موجودہ لہر مزید ایک روز جاری رہنے کا امکان ہے۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق شہر میں سمندری ہوائیں بند ہیں جب کہ نمی کا تناسب بھی انتہائی کم ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے باعث درجۂ حرارت میں اضافہ ہوا۔

محکمۂ موسمیات نے چند روز قبل ہی شہر میں ہیٹ ویو سے متعلق انتباہ جاری کردیا تھا۔

رواں ماہ کے دوران دوسری بار کراچی میں گرمی کی شدید لہر آئی ہے جس سے معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

محکمۂ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرشید نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ شہر میں مئی کے موسم میں گرمی معمول کی بات ہے۔

لیکن ان کے بقول شدید گرمی کی یہ لہر بار بار آنا موسمیاتی تبدیلیوں کے شہر کی آب و ہوا پر پڑنے والے منفی اثرات ظاہر کرتا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں مئی کے مہینے میں ریکارڈ کیا جانے والا زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 47.5 ڈگری سینٹی گریڈ ہے جو قیامِ پاکستان سے قبل 1937ء میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

سال 2015 میں گرمی کی ایسی ہی شدید لہر کے باعث شہر میں 100 سے زائد افراد موت کا شکار ہوگئے تھے۔

رواں ہفتے آنے والی ہیٹ ویو کے پیشِ نظر کراچی کے ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ ہے جب کہ شہر کے مختلف علاقوں میں سڑکوں پر حکومت اور مخیر حضرات کی جانب سے ابتدائی طبی امداد کے کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

طبی ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ شہری دھوپ میں غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں۔ اگر ضروری کام سے نکلنا پڑے تو چھتری اور گیلا تولیہ ساتھ رکھیں اور روزہ رکھنے والے سحر و افطار میں زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں۔

دریں اثنا شدید گرم موسم کے باوجود شہر میں جاری بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث بھی شہری مشکلات کا شکار ہیں۔

شہر کو بجلی فراہم کرنے کے ذمہ دار ادارے 'کے الیکٹرک' کے حکام کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے اس موسم میں کراچی کو اس وقت 3250 میگاواٹ کی طلب ہے لیکن شہر کو اس وقت بھی صرف 2600 میگاواٹ تک بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

بجلی کے ساتھ ساتھ شہر میں پانی کا بحران بھی شدید تر ہوتا جارہا ہے۔ گرم موسم میں پانی کی طلب بڑھ جاتی ہے لیکن حکام کا کہنا ہے کراچی کو اس کی کل ضرورت کا نصف یعنی تقریباً 600 ملین گیلن یومیہ پانی فراہم کیا جارہا ہے۔