لبنان کے عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر حملوں کے ایک نئے سلسلے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے پیر کے روز فوجیوں پر ڈرونز، توپوں اور میزائیلوں سے حملے کیے ہیں ۔ سات اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل ۔ لبنان سرحد پر روز انہ فائرنگ کا تبادلہ دیکھاگیا ہے ۔
امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے دہشت گرد قرار دی جانے والی تنظیم نے، جسےایران کی پشت پناہی حاصل ہے ، ایک بیان میں کہا کہ ، حزب اللہ کے جنگجوؤں نے شمالی اسرائیل میں کریات شمونا کے مغرب میں فوجیوں کو ہدف بنا کر ' "تین ڈرون حملے کیے ہیں۔
کچھ ہی دیر بعد ایک بیان میں مزید کہا گیا کہ اس نے علاقے پر فوجیوں پر توپوں سے بھی حملے کیے ہیں۔ دونوں بیانوں میں دعویٰ کیا گیا کہ حملے براہ راست ہدفوں پر کئے گئے۔
پیر کی صبح حزب اللہ نے کہا کہ اس نے ایک اسرائیلی بیرک پر برکان میزائل فائر کیے تھے اور اس نے اسرائیلی ٹھکانوں پر متعدد دوسرے حملوں کا دعویٰ بھی کیا ۔
اسرائیل کی فوج نے کہا کہ ایک فوجی چھاؤنی کے قریب ، تین یو اے وی ڈرونز حملوں کی نشاندہی ہوئی ہے لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ یہ حملے کہاں ہوئے۔ اس نے مزید کہا کہ کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔
ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ لبنان سے سرحد سے ملحق کئی مقامات پر" 25 حملوں کی نشاندہی ہوئی ہے اور اس میں مزید کہا گیا کہ فضائی دفائی نظام نے متعدد حملوں کو راستے ہی میں روک دیا اور باقی کھلے علاقوں پر کئے گئے۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی علاقے پر حملوں کے جواب میں ، ایک لڑاکا جیٹ اور ایک ہیلی کاپٹر نے لبنان میں حزب اللہ دہشت گرد انفرا اسٹرکچر پر حملہ کیا۔
اسرائیل کی شمالی سرحد پر مہلک جھڑپیں سات اکتوبر کو اس وقت شروع ہوئی تھیں جب غزہ میں قائم فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا او اسرائیلی حکام کے مطابق لگ بھگ 1200 لوگ ہلاک اور 240 کو یرغمال بنالیا گیا ۔
اسرائیل نے حماس کو تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور اس کے بعد غزہ پر ہونے والی فوجی مہم میں حماس کے زیر انتظام علاقے کے حکام کے مطابق 13 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں ۔
حزب اللہ کی کارروائیاں
حزب اللہ کے سر براہ حسن نصر اللہ نے اس ماہ کہا تھا کہ ان کا گروپ ،جو حماس کا ایک اتحادی ہے ، اسرائیل کے خلاف نئے ہتھیار استعمال کررہا تھا جن میں برکان میزائل شامل تھے ۔ جن کی 300 سے 500 کلو تک بارودی مواد لے جانے کی صلاحیت ہے۔
حسن نصراللہ کے مطابق حزب اللہ نے پہلی بار حملہ آور ڈرون استعمال کرنا شروع کیے ہیں اور اس کے ڈرون اسرائیل کے کافی اندر تک جا کرگرے ہیں ۔
SEE ALSO: حزب اللہ کیوں اسرائیل حماس جنگ میں اہم کردار ہے؟
اسرائیل کا حزب اللہ کو انتباہ
اسرائیل کی شمالی سرحد کے ایک حالیہ دورے کے دوران وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ نے حزب اللہ کے رہنماؤں کو انتباہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ حزب اللہ لبنان کو ممکنہ جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے ۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق انہوں نے کہا کہ حزب اللہ غلطی کر رہی ہے جس کی قیمت عام شہری ادا کریں گے۔
اے ایف پی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ اسرائیل جو غزہ میں کر سکتا ہے وہ لبنان کے درالحکومت بیروت میں بھی کیا جا سکتا ہے۔
SEE ALSO: غزہ کا الشفا اسپتال گھیرے میں، اسرائیل اور حزب اللہ میں کشیدگی میں اضافہاے ایف پی کے مطابق گزشتہ ماہ سے سرحد پار کی جھڑپوں میں لبنان کی جانب کم از کم 90 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے بیشتر حزب اللہ کے جنگجو تھے لیکن ان میں کم از کم 10 عام شہری شامل تھے۔
وہاں حکام کے مطابق اسرائیل کے چھ فوجی اور تین عام شہری ہلاک ہوئے ہیں ۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔