لبنان کی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ اتوار کو شام کے دارالحکومت میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں اس کا ایک جنگجو ہلاک ہو گیا ہے جو قتل کے جرم میں تیس سال تک اسرائیل میں قید رہا۔
سمیر القنطار ان سیکڑوں حزب اللہ کے جنگجوؤں میں شامل تھا جو صدر بشارالاسد کی فورسز کے ساتھ مل کر لڑنے کے لیے شام گئے تھے۔
اتوار کو ہونے والی فضائی کارروائی میں دمشق کے نواحی علاقے جرامانہ میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیل طرف سے گزشتہ چند سالوں میں شام میں کئی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں زیادہ تعداد ان قافلوں کی ہے جو اسرائیل کے بقول شام سے اسلحہ اور دوسرا سازوسامان لے کر لبنان جاتے تھے۔
القنطار کو 1979 میں ہوئے اس حملوں کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی جس میں ایک اسرائیل پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ مرنے والے شہری کے خاندان کا ایک بچہ اس وقت حادثاتی طور پر دم گھٹنے کی وجہ سے موت کا شکار ہوا جب اس کی ماں حملے کے بعد چھپنے کی کوشش کر رہی تھی۔
اسرائیل نے 2008 میں حزب اللہ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں القنطار کو رہا کر دیا تھا۔