ہالی وڈ کی ایک نئی فلم سوشل نیٹ ورک جو فیس بک کے موجد مارک زیکربرگ کی کہانی ہے، ان دنوں فلموں کے شائقین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ فلم سے پتہ چلتا ہے کہ زکر برگ نے سماجی تعلقات کی اہم ترین ویب سائٹ فیس بک تو بنا ڈالی لیکن وہ اپنی دنیا میں موجود لوگوں سے کبھی تعلقات قائم نہ کرپائے۔ اس وقت دنیا بھر میں فیس بک ممبرز کی تعداد پچاس کروڑ تک پہنچ چکی ہے جبکہ مارک زکربرگ کا شمار امریکہ کے کم عمر ترین ارب پتی افراد میں کیا جاتا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے طالب علم مارک زیکربرگ نے ، جن کا کردار فلم میں جیسی آئزن برگ نے نبھایا ہے، جب فیس بک بنائی تو ان کے ذہن میں اس سے پیسہ کمانے کا خیال نہیں تھا۔
فلم کے مصنف ایرون سارکن کہتے ہیں کہ لگتا ہے ان کو دو چیزوں سے تحریک ملی، ایک تو ذہین طالب علموں سے دوستی اور دوسری ان کے ذہن کی تخلیقی صلاحیت سے۔
ایک اور چیز جس کی طرف فلم اشارہ کرتی ہے وہ ہے انتقام۔ مارک کی محبوبہ نے اسے ٹھکرا دیا تھا اور مارک اس سے بدلہ لینا چاہتا تھا۔ فلم میں مارک کو ایک ایسے شخص کے طور پر بھی دکھایا گیا ہے جو حساب کتاب کا بھی ماہر تھا۔
فلم میں مارک کی شخصیت کے بارے میں سوالات بھی اٹھائے گئے ہیں۔ حقیقی زندگی میں مارک پر فیس بک کی ویب سائٹ کا آئیڈیا ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک طالب علم سے چوری کرنے اور اپنے دوست اور فیس بک بنانے میں ان کی مدد کرنے والے ایڈارڈو سیورن کو دھوکا دینے کا مقدمہ بھی کیا گیا۔ ان دونوں مقدمات کو عدالت سے باہر ہی سلجھا لیا گیا تھا۔
اداکار جیسی آئزنبرگ نے مارک کا کردار بڑی خوبی سے نبھایا ، ایک ایسےشخص کا، جو اپنے مقصد کے لیے مکمل طور پر سرگرم ہے۔
ادکار جیسی آنزنبرگ کا کہنا ہے کہ فلم میں مارک کا دوست سیڈارڈو ، جو مارک کو کمپنی شروع کرنے کے 20 ہزار ڈالر کی رقم دیتا ہے، کمپنی کو اپنے طریقے سے چلانا چاہتا ہے، لیکن میرے خیال سے یہاں مارک اپنے ذاتی تعلقات کے مقابلے میں اپنی کمپنی فیس بک کو ترجیح دیتا ہے۔
آج دنیا بھر میں 50 کروڑ سے زائد افراد فیس بک کے ذریعے جڑے ہوئے ہیں۔ اس لیے فلم کا اتنا کامیاب ہونا کسی اچنبھے کی بات نہیں۔ لوگ فیس بک اور اس کے بنانے والے کے بارے میں جاننے کے لیے یہ فلم دیکھ رہے ہیں۔
نقادوں کا کہناہے کہ یہ فلم آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد ہو سکتی ہے۔ جس میں اداکاری ، اور مکالموں سے لے کر انسانی زندگی کے مختلف پہلووں تک، سب کچھ بڑی مہارت سے پردہ سکرین پر پیش کیا گیا ہے۔ یہ ایک ایسےشخص کی کہانی ہے جو گمنامی سے نکل کردنیا کا کامیاب ترین شخص بن گیا۔