ہانگ کانگ میں پولیس اور ایک ماہ سے احتجاجی دھرنے میں شامل مظاہرین کے درمیان جمعرات کو معمولی جھڑپیں ہوئیں۔
وڈیو شیئرنگ کی معروف ویب سائیٹ "یوٹیوب" پر جاری کردہ ایک وڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ درجنوں پولیس اہلکار جس میں کچھ نے لاٹھیاں اٹھائی ہوئی تھیں، مانگ کاک کے علاقے میں مظاہرین کے ساتھ ہاتھا پائی کرتے نظر آتے ہیں۔
کئی مظاہرین نے چھتریاں اٹھائی ہوئی تھیں جو اس وقت سے مزاحمت کی علامت بن گئی ہیں، جب پولیس کی طرف سے آنسو گیس کے استعمال سے بچاؤ کے لیے مظاہرین نے انھی چھتریوں کو استعمال کیا تھا۔
ایک احتجاج کرنے والے شخص جس نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی نے کہا کہ ’’ہمیں اپنے ہی گھر میں آزادی حاصل نہیں ہے۔ حکومت ہم کو کنڑول کرتی ہے۔ اس لیے آج ہمیں حقیقی حق رائے دہی کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا۔ ہم اپنے رہنماؤں کو خود منتخب کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
اس ہاتھا پائی کے دوران کسی کے زخمی یا گرفتار ہونے کے بار ے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ بیجنگ ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکیٹو کے لیے 2017 کے انتخابات میں ہر کسی کو آزادنہ طور پر نامزد ہونے کی اجازت دے۔ اگست میں چین کی طرف سے یہ قانون منظور کیا گیا تھا کہ امیدواروں کی منظوری ایک کمیٹی دے گئی جس میں چین نواز افراد ہر مشتمل ہے۔
بیجنگ یہ کہہ چکا ہے کہ وہ اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کرے گا اور اس کے بقول یہ مظاہرے غیر قانونی ہیں۔