ہانگ کانگ میں جمہوریت نواز کارکنوں نے 1989ء میں چین کےشہر بیجنگ کے تیانان من سکوائر میں ہلاک ہونے والے مظاہرین کی یاد میں اتوار کے روز سالانہ پریڈ میں حصہ لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ وکٹوریہ پارک سے شروع ہوکر گورنمنٹ ہیڈکوارٹرز پر ختم ہونے والی اس پریڈمیں تقریباً آٹھ ہزار افراد افراد شریک ہوئے جب کہ ایک فرانسیسی خبررساں ادارے کے فوٹوگرافر کے اندازے کے مطابق پریڈمیں شریک افراد کی تعداد ایک ہزار کے لگ بھگ تھی۔
جمہوریت نواز کارکنوں نے بیجنگ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنا یہ موقف تبدیل کہ 1989ء میں تیانان من سکوائر کے مظاہرے انقلاب کے خلاف بلوے تھے۔
ہانگ کانگ کے سرگرم کارکنوں نے لوگوں پر یہ زور بھی دیا کہ وہ اس چوک میں چینی فوجیوں کے ہاتھوں ہلا ک ہونے والے سینکڑوں افراد کو نہ بھولیں جو وہاں کئی ہفتوں تک جمہوریت کی حمایت میں مظاہروں کے لیے جمع رہے۔
جلوس میں شامل کچھ جمہوریت نواز کارکنوں نے، ہفتے کے روز ایک معروف شاپنگ مال کے باہر جمہوریت کی حمایت میں فن پاروں کی نمائش کرنے کے سلسلے میں مختصر وقت کے لیے 13 کارکنوں کو حراست میں لینے کے واقعہ پر پولیس پر تنقید کی۔پولیس کا کہناہے کہ مذکورہ افراد کے پاس اس سلسلے میں اجازت نامہ موجود نہیں تھا۔