عراقی اور امریکی حکام نے کہا ہے کہ عراق میں کی گئی فضائی کارروائیوں میں داعش کے کم ازکم 250 شدت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکام نے جمعرات کو بتایا کہ فضائی کارروائیاں فلوجہ کے جنوب میں کی گئیں جن میں داعش کی لگ بھگ 40 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔
فلوجہ تقریباً دو سال تک داعش کے قبضے میں رہا اور گزشتہ ہفتے ہی عراقی فورسز نے امریکی زیرقیادت اتحاد کی معاونت سے شدت پسندوں کو یہاں سے نکال باہر کیا تھا۔
تازہ فضائی کارروائیوں سے داعش کو پہنچنے والا یہ سب سے زیادہ جانی نقصان ہے لیکن حکام نے متنبہ کیا ہے کہ مختلف علاقوں کے قبضے سے چلے جانے کے باوجود شدت پسند گروپ داعش کا حوصلہ تاحال پست نہیں ہوا۔
ادھر شام میں بھی فورسز داعش کے خلاف کامیابی حاصل کی ہے اور رواں ہفتے ہی عراقی سرحد کے ایک قریب ایک اہم فضائی اڈے کا قبضہ دوبارہ حاصل کر لیا۔
البوکمال کے قریب واقع یہ فضائی اڈہ چھن جانے سے داعش کی شام اور عراق کے درمیان نقل و حرکت متاثر ہوسکتی ہے۔
فلوجہ کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے بعد اب عراقی فورسز داعش کے عراق میں نام نہاد دارالخلافے موصل پر چڑھائی کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔
لیکن عراقی کرد فورس کے کمانڈروں نے خبردار کیا ہے کہ موصل کی لڑائی زیادہ شدید اور خطرناک ہو سکتی ہے جس کے لیے تمام فریقین کی شمولیت ضروری ہے۔