امریکہ کی ریاستوں فلوریڈا، شمالی اور جنوبی کیرولائنا کے رہائشیوں کو بپھرے ہوئے طوفان 'ایان' کی تیز ہواؤں اور بارشوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس طوفان سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 80 سے بڑھ گئی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اب تک اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے ۔ دوسری جانب لوگ سرکاری عہدے داروں کی امدادی کوششوں پر مطمئن دکھائی نہیں دے رہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کئی امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو بچانے اور لاپتا ہونے والے افراد کو ڈھونڈنے کی کوششٰ کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پانی کے اترنے کے بعد لاشیں ملنے سے مجموعی ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
سمندری طوفان بدھ کے روز جب فلوریڈا کے ساحل سے ٹکرایا تو اس میں شامل ہواؤں کی رفتار 240 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی اور اپنی قوت اور شدت کے لحاظ سے وہ کیٹیگری فور کا طوفان بن چکا تھا۔ایان سے اب تک مجموعی طور پر 85 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
کیوبا، جہاں ایان نے فلوریڈا کی جانب بڑھنے سے پہلے تباہی مچائی تھی، وہاں بجلی کی فراہمی کے نظام کو نقصان پہنچنے سے ایک کروڑ 10 لاکھ آبادی بجلی سے محروم ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ طوفان نے زرعی شعبے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
امریکی ساحلوں سے پوری شدت کے ساتھ ٹکرانے کے بعد طوفان میں شامل تیز ہوائیں اور بارشیں جیسے جیسے اندرونی علاقوں کی طرف بڑھ رہی ہیں، ان کی شدت میں کمی آرہی ہے ۔
طوفانوں کی پیش گوئی کرنے والے امریکی مرکز نے کہا ہے کہ ریاست ورجینیا اور میری لینڈ کے مغربی علاقوں میں شدید بارشیں ہو سکتی ہیں جب کہ فلوریڈا کے وسطی علاقوں میں بڑے پیمانے پر سیلاب آ سکتا ہے۔
طوفان کی شدت میں کمی آنے کے بعد حکام نقصانات کا اندازہ لگا رہے ہیں۔ فلوریڈا میں اتوار کی سہ پہر تک 70 ہزار سے زیادہ کاروبار اور مکان بجلی سے محروم تھے جب کہ حکام بجلی کی بحالی کی کوششیں کر رہے ہیں۔ اس سے قبل طوفان کی پہلی رات 20 لاکھ گھروں اور کاروباروں کے لیے برقی رو کی فراہمی رک گئی تھی۔
جائیدادوں کے اعداد و شمار کا ریکارڈ رکھنے اور اس سے متعلق تجزیے کرنے والے ایک ادارے'کورلاجک'نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سن 1992 میں سمندری طوفان 'اینڈریو' کے بعد جائیدادوں کے مالکان کی جانب سے انشورنس کمپینوں میں سب سے زیادہ کلیم دائر کیے جا رہے ہیں جن کا تخمینہ 28 اور 47 ارب ڈالر کے درمیان ہے۔
SEE ALSO: ایان فلوریڈا کی تاریخ کا سب سے ہلاکت خیزطوفان ہو سکتا ہے,صدر بائیڈنایان کے ساتھ ساتھ ایک اور سمندری طوفان 'آرلین' بھی اپنی تباہ کاریاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ آرلین سے میکسیکو کے جنوب مغربی ساحلی علاقے میں بہت نقصان ہو چکا ہے جس کا اب تخمینہ لگایا جا ر ہے۔
اتوار کے روز بحرالکاہل کے شمال مغرب میں آرلین میکسیکو کے ساحل سے ٹکرایا تو اس میں شامل ہواؤں کی رفتار 215 کلومیٹر فی گھنٹہ تک تھی اور اس کی شدت کیٹیگری فور ہو چکی تھی۔
نیشنل ہری کین سینٹر نے کہا ہے کہ آرلین کے ساتھ سفر کرنے والی ہواؤں سے علاقے میں شدید بارشیں ہو سکتی ہیں جس کا تخمینہ 10 انچ تک ہے، جب کہ ساحلی علاقوں میں اونچی سطح کے سیلابوں کا خطرہ ہے۔
میکسیکو کے نیشنل واٹر کمیشن نے کہا ہے کہ آرلین سے تیز بارشوں کے ساتھ ساتھ مٹی کے تودے پھسلنے، دریاؤں کی سطح بلند ہونے اور نشیبی علاقوں میں سیلابوں کا خدشہ ہے۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ مواد خبررساں ادارے رائٹرز سے لیا گیا ہے۔