|
ویب ڈیسک __بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیرِ دفاع یواو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں جن میں مبینہ جنگی جرائم اور حماس کے خلاف غزہ میں جاری جنگ کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
جمعرات کو اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے بیان میں آئی سی سی کا کہنا تھا کہ وارنٹ میں نیتن یاہو اور یواو گیلنٹ پر بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے جنگی جرم اور غیر انسانی اقدامات، جبر، قتل سمیت انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
وارنٹ میں آٹھ اکتوبر 2023 سے لے کر 20 مئی 2024 کو وارنٹ کی درخواست موصول ہونے تک کے اقدامات شامل کیے گئے ہیں۔
اسرائیل آئی سی سی کا رکن نہیں ہے اور اس وارنٹ سے نیتن یاہو یا گیلنٹ کو کسی فوری کارروائی کا خدشہ نہیں ہے۔ تاہم دونوں میں افراد میں سے کوئی بھی غیر ملکی سفر کرتا ہے تو ان کی گرفتاری کا امکان پیدا ہو سکتا ہے۔
نیتن یاہو نے آئی سی سی کے وارنٹ کی مذمت کی ہے اور اسے ’’بے بنیاد اقدام‘‘ قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔
عدالت نے حماس کے عسکری سربراہ محمد ضیف کا بھی وارنٹ جاری کیا ہے جس میں انسانیت کے خلاف جرائم بشمول قتل، یرغمال بنانے اور جنسی تشدد کے الزامات شامل ہیں۔
یہ الزامات سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے سے متعلق ہیں جس میں 46 امریکی شہریوں سمیت اسرائیل کے 1200 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ حماس نے 250 اسرائیلیوں کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔
بعد ازاں اسرائیل نے غزہ سے حماس کو ختم کرنے کی مہم کا آغاز کیا جس میں اب تک غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق تقریباً 44 ہزار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
غزہ کے حکام ہلاک ہونے والوں میں عام شہریوں اور جنگجوؤں میں امتیاز نہیں کرتے لیکن ان کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی نصف سے زائد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
SEE ALSO: آئی سی سی کے وکیل کو جنسی ہراسانی کے الزام کا سامنا
رواں برس مئی میں آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے اس معاملے پر عدالت سے رجوع کیا تھا تو نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ اقدام بین الاقوامی عدالت پر نہ مٹنے والا دھبہ ثابت ہو گا۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نے اپنے اور گیلنٹ کے خلاف الزامات کو بے ہودہ قرار دیتے ہوئے اسے اسرائیل کو اپنے دفاع کے بنیادی حق سے روکنے کی کوشش قرار دیا تھا۔
نیتن یاہو نے رواں ماہ یوو گیلنٹ کو یہ کہتے ہوئے برطرف کردیا تھا کہ اب دونوں کے درمیان غزہ میں اسرائیل کی جنگ سے متعلق اعتماد ہوا میں تحلیل ہوگیا ہے۔
امریکہ، برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک حماس کو دہشت گرد گروپ قرار دیتے ہیں۔