قدرت نے اس ڈبل کہانی میں ایک اور خوشگوار واقعہ کا اضافہ کر دیا ہےان دونوں جڑواں بہنوں نے ایک ہی دن دو مختلف ہسپتالوں میں اپنے بچوں کو بھی جنم دیا۔
لندن —
اکثر دیکھا جاتا ہے کہ جڑواں بچے شکل و صورت، قد کاٹھ اور شخصیت میں ایک دوسرے سے کافی مشابہہ ہوتے ہیں لیکن یہ دلچسپ کہانی برطانیہ میں پیدا ہونے والی دو ایسی جڑواں بہنوں کی ہے جن کی نا صرف شکل بلکہ تقدیر بھی کافی ملتی جلتی ہے۔
پینتیس سالہ سارہ فائڈلر اور ہیدر رچرڈسن کا رنگ و روپ ایک جیسا ہے۔ دونوں بہنوں کی تعلیم بھی ایک جیسی ہے اور دونوں ایک ہی جگہ کام کرتی ہیں۔ دونوں بہنیں شادی کے بعد خوشحال زندگی گزار رہی ہیں۔ ان کی زندگی کی اس ملتی جلتی کہانی میں ایک حیرت انگیز بات یہ ہوئی کہ انہیں ایک ہی دن حاملہ ہونے کا علم ہوا اور دونوں نے یہ خوشخبری ایک ہی دن ایک دوسرے کو سنائی۔
اس کہانی میں ٹوئسٹ اس وقت آیا جب جڑواں بہنوں کے ڈاکٹرز نے انہیں بچے کی ولادت کے لیے دو مختلف تاریخیں دیں لیکن قدرت نے اس ڈبل کہانی میں ایک اور خوشگوار واقعہ کا اضافہ کر دیا ہےان دونوں جڑواں بہنوں نے ایک ہی دن دو مختلف ہسپتالوں میں اپنے بچوں کو بھی جنم دیا۔
بہت سے جڑواں بچوں کی طرح ہیدر رچرڈسن اور سارہ فڈلر بھی بچپن سے ایک دوسرے سے بہت قریب ہیں دونوں ایک ہی اسکول میں پڑھیں اور پھر ایک ہی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ان کی پسند اس حد تک ایک دوسرے سے ملتی جلتی ہے کہ دونوں نے ایک جیسے مضامین کا انتخاب بھی کیا۔
اپنی پروفشنل زندگی کا آغاز بھی دونوں بہنوں نے ایک ثانوی اسکول میں سائنس کی تکنیکی ماہرین کے طور پر کیا۔
جڑواں بہنوں کا کہنا تھا کہ انہیں خود بھی اس بات پر یقین نہیں آرہا تھا کہ انہیں ایک ہی روز حاملہ ہونے کا علم ہوا لیکن وہ اس بات کے لیے بالکل تیار نہیں تھیں کہ ہر بار کی طرح اس بار بھی وہ ایک دوسرے کے درد کو اتنے قریب سے محسوس کر سکیں گی۔
گذشتہ جمعرات وکٹوریہ انفرمری ہسپتال نیو کاسل میں ہیدر نے ایملی فرانسس کو جنم دیا ٹھیک اسی وقت دوسری بہن سارہ نے بچے کی ولادت کے درد کو محسوس کیا جسے فوری وانسبیک جنرل ہسپتال ایشنگٹن میں داخل کرایا گیا جہاں تیرہ گھنٹے کے فرق سے سارہ نے آسٹن کو جنم دیا۔
سارہ نے ڈیلی میل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کا بالکل اندازہ نہیں تھا کہ ہم دونوں بہنیں ایک ہی روز لیبر میں ہوں گی جبکہ ہمیں یقین ہے کہ ڈلیوری کے وقت ہم نے ایک ہی جیسا درد بھی محسوس کیا تھا جس وقت ہیدر کے ہاں بچی کی ولادت ہوئی ٹھیک اسی وقت مجھے لیبر پین محسوس ہوا۔ مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے میں نے دو بچوں کو جنم دیا ہے اور میرے بیٹے کے ساتھ میری ایک بیٹی بھی ہے۔
ہیدر کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ سے ہی ایک دوسرے کی تکلیف کو محسوس کر لیا کرتی تھیں اور ایک دوسرے کے موڈ کے بارے میں بہت اچھی طرح سے جانتی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہسپتال کا اسٹاف بھی اس بات پر حیران ہے کہ جڑواں بہنوں کا ایک ہی وقت میں بچے کی پیدائش کے لیے ہسپتال میں داخل ہونا ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔
ہیدر اور سارہ کے والد جان گبز جو نارتھمبرلینڈ میں رہائش پزیر ہیں کہتے ہیں کہ وہ ایک روز دو بار نانا بننے پر بے حد خوش ہیں۔
پینتیس سالہ سارہ فائڈلر اور ہیدر رچرڈسن کا رنگ و روپ ایک جیسا ہے۔ دونوں بہنوں کی تعلیم بھی ایک جیسی ہے اور دونوں ایک ہی جگہ کام کرتی ہیں۔ دونوں بہنیں شادی کے بعد خوشحال زندگی گزار رہی ہیں۔ ان کی زندگی کی اس ملتی جلتی کہانی میں ایک حیرت انگیز بات یہ ہوئی کہ انہیں ایک ہی دن حاملہ ہونے کا علم ہوا اور دونوں نے یہ خوشخبری ایک ہی دن ایک دوسرے کو سنائی۔
اس کہانی میں ٹوئسٹ اس وقت آیا جب جڑواں بہنوں کے ڈاکٹرز نے انہیں بچے کی ولادت کے لیے دو مختلف تاریخیں دیں لیکن قدرت نے اس ڈبل کہانی میں ایک اور خوشگوار واقعہ کا اضافہ کر دیا ہےان دونوں جڑواں بہنوں نے ایک ہی دن دو مختلف ہسپتالوں میں اپنے بچوں کو بھی جنم دیا۔
بہت سے جڑواں بچوں کی طرح ہیدر رچرڈسن اور سارہ فڈلر بھی بچپن سے ایک دوسرے سے بہت قریب ہیں دونوں ایک ہی اسکول میں پڑھیں اور پھر ایک ہی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ان کی پسند اس حد تک ایک دوسرے سے ملتی جلتی ہے کہ دونوں نے ایک جیسے مضامین کا انتخاب بھی کیا۔
اپنی پروفشنل زندگی کا آغاز بھی دونوں بہنوں نے ایک ثانوی اسکول میں سائنس کی تکنیکی ماہرین کے طور پر کیا۔
جڑواں بہنوں کا کہنا تھا کہ انہیں خود بھی اس بات پر یقین نہیں آرہا تھا کہ انہیں ایک ہی روز حاملہ ہونے کا علم ہوا لیکن وہ اس بات کے لیے بالکل تیار نہیں تھیں کہ ہر بار کی طرح اس بار بھی وہ ایک دوسرے کے درد کو اتنے قریب سے محسوس کر سکیں گی۔
گذشتہ جمعرات وکٹوریہ انفرمری ہسپتال نیو کاسل میں ہیدر نے ایملی فرانسس کو جنم دیا ٹھیک اسی وقت دوسری بہن سارہ نے بچے کی ولادت کے درد کو محسوس کیا جسے فوری وانسبیک جنرل ہسپتال ایشنگٹن میں داخل کرایا گیا جہاں تیرہ گھنٹے کے فرق سے سارہ نے آسٹن کو جنم دیا۔
سارہ نے ڈیلی میل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کا بالکل اندازہ نہیں تھا کہ ہم دونوں بہنیں ایک ہی روز لیبر میں ہوں گی جبکہ ہمیں یقین ہے کہ ڈلیوری کے وقت ہم نے ایک ہی جیسا درد بھی محسوس کیا تھا جس وقت ہیدر کے ہاں بچی کی ولادت ہوئی ٹھیک اسی وقت مجھے لیبر پین محسوس ہوا۔ مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے میں نے دو بچوں کو جنم دیا ہے اور میرے بیٹے کے ساتھ میری ایک بیٹی بھی ہے۔
ہیدر کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ سے ہی ایک دوسرے کی تکلیف کو محسوس کر لیا کرتی تھیں اور ایک دوسرے کے موڈ کے بارے میں بہت اچھی طرح سے جانتی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہسپتال کا اسٹاف بھی اس بات پر حیران ہے کہ جڑواں بہنوں کا ایک ہی وقت میں بچے کی پیدائش کے لیے ہسپتال میں داخل ہونا ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔
ہیدر اور سارہ کے والد جان گبز جو نارتھمبرلینڈ میں رہائش پزیر ہیں کہتے ہیں کہ وہ ایک روز دو بار نانا بننے پر بے حد خوش ہیں۔