ان دنوں امریکہ میں ایک نئی فلم دی آئیڈس آف مارچ کی نمائش جاری ہے جس کا موضوع امریکی سیاست اور معاشرے کے نشیب و فراز ہیں ۔ اس فلم کا نام شیکسپیئر کے ایک ڈرامے جولیس سیزر سے لیا گیا ہے جس کا مطلب مارچ کا وسط اور اس سے جڑی قسمت ۔ کہانی کی مؤثر بنت ، تکنیکی شعبے میں اعلی ٰ مہارت اور شائقین کی دلچسپی کے پیش نظر کئی تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ یہ فلم آسکر ایوارڈ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
فلم آئیڈس آف مارچ میں اداکار سٹیفن مائرز نے امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی مہم کے لیے کام کرنے والے ایک شخص کا کردا ر ادا کیا ہے جو ایک امریکی ریاست کے گورنر مائیک مورس کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے امریکی صدارت کی امیدواری حاصل کرنے کی تگ و دو میں ہےاور جس کا پہلے امریکی ریاست اوہائیو سے اس دوڑ میں کامیاب ہونا ضروری ہے۔ مائیک مورس کا کردار جارج کلونی نے ادا کیا ہے۔
سٹیفن مائرز کو مائیک مورس پر یقین ہے لیکن وہ سمجھتا ہے مائیک ہار سکتا ہے کیونکہ وہ مائیک کی سیاسی حکمت عملی سے اتفاق نہیں کرتا اور اسے بدلنے کی کوشش میں ہے ، جبکہ مائیک مورس بھی اپنی سیاسی روش بدلنا نہیں چاہتا۔ جس سے ان کے تعلقات خراب ہو جاتے ہیں۔
اسی اثنا میں ، ٹام ڈفی نامی کردار ، جو مائیک مورس کے مخالف کی سیاسی مہم کے لیے کام کرتا ہے ، سٹیفن مائرز کو اپنی پارٹی کی جانب سے کام کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔
اس کشمکش میں گورنر مورس، سٹیفن مائرز کو اپنی مہم سے نکال دیتا ہے لیکن سٹیفن کو گورنر کے کچھ ایسے رازوں کے بارے میں پتا چلتا ہے جن کی مدد سے وہ گورنر مورس کو ناصرف دوبارہ اپنے ساتھ کام کروانے پر مجبور کردیتا ہے بلکہ اپنی سیاسی حکمت عملی بدلنے پربھی ۔
گورنر مورس اور سٹیفن مائرز اپنے ان تیزی سے بدلتے تعلقات کے ساتھ ہی اپنی سیاسی مہم کو آگے بڑھاتے ہیں جو جیت جاتے ہیں۔
اس فلم کو امریکہ کے سیاسی گڑھ واشنگٹن ڈی سی میں پسند کیا جا رہا ہے ۔
جارج کلونی نے اس فلم کو جزوی طور پر لکھا اور ڈائریکٹ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ ریان گاسلنگ اور پال گیامٹی کے ساتھ فلپ سیمور ہاف مین اور ماریسا ٹومے جیسے بہترین اداکاروں نے فلم میں جان ڈال دی ہے۔
جارج کلونی کا کہنا ہے کہ فلم حقیقت پر مبنی تو نہیں ہے لیکن موجودہ دور کی سیاست کو بیان کرتی ہے۔
یہ فلم امریکی سیاسی نظام پر بننے والے ان بیشتر فلموں میں شامل ہو گئی ہے ، جن میں ایلن پاکولا کی آل دی پریزیڈنٹس مین بھی شامل ہے جس میں 1970 کی دہائی کے اوائل میں واشنگٹن پوسٹ کے دو رپورٹرز کی جانب سے صدر نکسن کی انتظامیہ اور واٹر گیٹ سکینڈل کا بھانڈا پھوڑا تھا۔
لیکن آئیڈس آف مارچ ، سیاست میں پیدا ہونے والی ظالمانہ مسابقت کا عکس دکھا رہی ہے جس میں تند و تیز چالیں، اور سیاسی ضابطہ اخلاق کی عدم موجودگی کو ایک نئے انداز سے موضوع بنایا گیا ہے ۔