عالمی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف کے سربراہ کا انتخاب جلد ہونے والا ہے اور بینک آف اسرائیل کے سٹنلی فشرکو بورڈ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد دو امیدوار اس دوڑ میں باقی رہ گئے ہیں۔ جن میں فرانس کی وزیر خزانہ کرسٹین لگارڈےاور میکسیکو کے مرکزی بینک کے سربراہ آگسٹین چارسٹین شامل ہیں ۔ تاہم روایتی طورپر اس عالمی مالیاتی ادارے کی سربراہی یورپ کے پاس رہی ہے۔ جب کہ ترقی پذیر ممالک کا کہناہے کہ سربراہ کا انتخاب قومیت کی بجائے اہلیت کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے۔
اپنے انتخاب کا امکان انتہائی کم ہونے کے باوجود میکسیکو کے مرکزی بینک کے گورنر اس بات پر مصر ہیں کہ آئی ایم ایف کی سربراہی کے لیے وہ بہترین امیدوار ہیں۔انہوں نے واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی معیشت میں کام کے تیس سال کے تجربے کے علاوہ فنڈ سے باہر رہ کر کام کرنے کے باعث انہیں 187 رکن ممالک کے مسائل سے پوری طرح آگاہی ہے ۔
فرانسیسی وزیر خزانہ کرسٹین لگارڈے کو عالمی مالیاتی فنڈ کے مستعفی ہونے والے سابق سربراہ کی جگہ لینے کے لیئے بہترین امیداور سمجھا جا رہا ہے ۔اپنے اس اعتراف کے باوجود کہ یورپ کے قرض کا بحران آئی ایم ایف کی فوری توجہ کا مستحق ٹہرنا چاہیئے، کرسٹین لاگارڈ کہتی ہیں کہ ان کے پس منظر کا ان کی امیدواری سے کوئی تعلق نہیں ۔
دنیا میں نئی ابھرتی ہوئی منڈیا ں اب آئی ایم ایف میں زیادہ نمائندگی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ لائیڈ بینک کے ماہر معیشت ٹریور ولیمز کی رائے میں لگارڈےکے انتخاب کو امریکہ اور یوروپ کے مابین ایک قریبی سمجھوتے کا نتیجہ سمجھا جائے گا ۔
وہ کہتے ہیں کہ منفی رخ واضح طور پر یہ ہوگا کہ اسے آئی ایم ایف کی سربراہی کی ایک فرانسیسی سے دوسرے کو منتقلی سمجھا جائے گا ۔ جیسے یہ امریکہ اور یورپ کے مابین دو اہم عالمی پوزیشنز کے لیے کسی معاہدے کا حصہ ہو ۔
http://www.youtube.com/embed/crvL_ittxhA
ورلڈ بینک کی سربراہی روائتی طور پر امریکیوں کے حصے میں آتی ہے جبکہ آئی ایم ایف کی یورپ کےحصے میں ۔ لیکن سینٹر فار امیریکن پراگریس کی سبینا دیوان کے مطابق 65 سال پرانے اس ادارے کی پہلی خاتون سربراہ بننے کے امکان کے علاوہ کرسٹین لگارڈےکی قابلیت سب امیدواروںمیں بہترین ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں مستقبل میں اس بات کو اہمیت دینی چاہیئے کہ آئی ایم ایف کا سربراہ قومیت کے بجائے قابلیت کی بنیاد پر چنا جائے۔ لیکن اس وقت کسی ایسی شخصیت کو یہ عہدہ دینے کی ضرورت ہے جو قابل اور ذمے داریاں اداکرنے کےلیے تیار ہو اور کرسٹین لگارڈے یقیناً اس پر پورا اترتی ہیں ۔
آئی ایم ایف نے اس ہفتے کے شروع میں اسرائیل کے ایک 67 سالہ ماہر معیشت سٹینلی فشر کو ان کی عمر کے باعث ناہل قرار دے دیا ۔ آئی ایم ایف کے قوانین کی رو سے پہلی مرتبہ سربراہ بننے والوں کی عمر 65 سال سے کم ہونی چاہیے ۔اب جبکہ یہ ایک طرفہ دوڑ بن چکی ہے میکسییکو کے امیدوار آگسٹین چارسٹین ، کرسٹین سے بہتر اور کم متنازعہ امیدوار ہونے کے دعوے کے ساتھ میدان میں آگئے ہیں ۔
توقع ہے کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ تیس جون تک اپنا اگلا ڈائریکٹر منتخب کر لے گا ۔ آئی ایم ایف میں بڑی تعداد میں ووٹ ہونے کے باوجود امریکہ نے ابھی تک کسی امیدوار کے بارے میں اپنی پسند ظاہر نہیں کی ہے ۔