پاکستان تحریک انصاف کےسربراہ نے کہا کہ ملک میں ’تبدیلی لانے کے لیے‘ لازم ہے کہ لوگ گھر سے باہر نکلیں، اور ’اپنی، اپنے بچوں کی اور ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے‘11 مئی کو بڑھ چڑھ کر ووٹ ڈالیں
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ، عمران خان نے کہا ہے کہ 11 مئی کو لوگ ووٹ دینے کے لیے گھر سے باہر نکلیں۔ اُن کے بقول، ’شخصیات کو ووٹ نہ دیں، نظرئے کو ووٹ دیں‘
اُنھوں نے شوکت خانم اسپتال کے بسترے سے اخبار نویسوں سے گفتگو میں، جسے ٹیلی ویژن چینلز نے براہِ راست دکھایا، کہا ہے کہ ملک میں تبدیلی لانے کے لیے لازم ہے کہ لوگ گھر سے باہر نکلیں اور اپنی اور ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے ووٹ کے ذریعے جنگ لڑیں
اُن کے الفاظ میں: ’اپنی زندگی بدلنے کے لیے عوام اپنا پورا زور لگادیں۔ عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ اُنھوں نے نیا پاکستان بنانا ہے‘۔
عمران خان نے کہا کہ عوام نے اپنے لیے 11 مئی کو ووٹ ڈالنے کے لیے نلکنا ہے۔
اپنے لیے اُنھوں نے کہا کہ، ’میں17سال سے یہ یہ جنگ لڑ رہا ہوں۔‘
عمران خان نے کہا کہ، ’میں چاہتا ہوں کہ آپ اپنی ذمہ داری لیں‘۔
اُنھوں نے پچھلے پانچ سال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ، اُن کے بقول، ’عمران خان تو برداشت کر لے گا آپ نہیں کر سکتے۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ اپنی ذمہ داری لیں۔ آپ کو ذمہ داری لینا ہوگی۔‘
’میں نے پاکستان کے لیے17سال لگا دیے۔ جتنا ہوسکتا تھا کیا۔ جو کچھ عوام کے لیے کیا کسی پر احسان نہیں کیا۔ اب عوام کو اپنی جنگ خود لڑنا ہوگی۔‘
’میری ذمہ داری تھی۔ اب میں چاہتا ہوں کہ ہم سب پورا زور لگائیں۔ اس کو اپنی جنگ سمجھنا۔ یہ میری جنگ نہیں ہے۔ یہ نہ دیکھنا کہ کونسا امیدوار ہے تحریک انصاف کا۔ یہ کہ انصاف اور انسانوں کی طرح رہ سکیں۔۔۔ برادریوں اور شخصیات نے تباہ کر دیا ہے۔
’آپ نے یہ دیکھنا ہے کہ کیا آپ پرانے سسٹم پہ رہنا چاہتے ہیں یا نیا پاکستان بنانا ہے۔‘
اُنھوں نے قرآن کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، کہ اللہ تعالیٰ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتے جب تک وہ اپنی حالت نہ بدلے۔
عمران خان نے کہا، کہ عوام نے 11 مئی کو ووٹ ڈالنے کے لیے نکلنا ہے۔
اُن کے بقول، عوام کو ایسا ملک بنانا ہے جہاں انصاف ہو۔
پاکستان تحریک انصاف کےسربراہ نے کہا کہ وہ ’ٹھیک ہیں‘ اور ’صبح میڈیا سے باضابطہ گفتگو کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ادھر، کرکٹ کی دنیا کے معروف نام، برائن لارا نے عمران خان کے زخمی ہونے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جلد صحتیابی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے نگراں وزیر اعظم نے ایک بیان میں چیرمین پاکستان تحریک انصاف کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اپیل کی ہے۔
معالجوں کے مطابق، سی ٹی اسکین اور تفصیلی طبی معائنے اور مرہم پٹی کے بعد، عمران خان اِس وقت لاہور کے شوکت خانم میموریل اسپتال میں آرام کر رہے ہیں۔
اسپیتال کے ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ عمران خان کو فریکچر کے باعث تکلیف ضرور ہے، لیکن اُن کی حالت خطرے سےباہر ہے۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ، نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ کی ’ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ آئی ہے‘، اور معالجوں کا خیال ہے کہ اُنھیں مکمل آرام کرنا چاہئیے۔
پی ٹی آئی کے راہنما، اسد عمر کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ عمران خان قوم کے لیے وڈیو پیغام دیں۔ اُنھوں نے کہا کہ ، عین ممکن ہے کہ، عمران خان جلد عوام سے خطاب کریں۔
واقع کے بعد عمران خان کا ابتدائی طبی معائنہ ہوا، اور اُنھیں شوکت خانم میموریل اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کا سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی ہوا۔ ڈاکٹرز نے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے جبکہ انہیں درد ختم کرنے کی بھی دوا دی گئی ہے۔
عمران خان کے پرسنل سیکریٹری فیصل واڈا نے بھی تصدیق کی ہے کہ عمران خان کی طبیعت اب ٹھیک ہے۔ وہ بات چیت کررہے ہیں ۔ فیصل واڈا نے تمام سیاسی رہنما اور ہمدروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فوری طورپر عمران خان کی خیریت دریافت کی۔
عمران خان منگل کی شام لاہور کی غالب مارکیٹ میں ہونے والے جلسے میں اسٹیج پرلفٹر کے ذریعے چڑھتے ہوئے گرنے سے زخمی ہوگئے تھے۔ لفٹر پراْن کے ساتھ ان کے گارڈ بھی تھے کہ اچانک لفٹرکا توازن بگڑ گیا جس کی وجہ سے لفٹر نیچے گر گیا۔ لفٹر میں لگی لوہے کی راڈ سے عمران خان کے سر کی جلد پھٹ گئی جس پر ڈاکٹر کو ٹانکے لگانا پڑے۔
اُنھوں نے شوکت خانم اسپتال کے بسترے سے اخبار نویسوں سے گفتگو میں، جسے ٹیلی ویژن چینلز نے براہِ راست دکھایا، کہا ہے کہ ملک میں تبدیلی لانے کے لیے لازم ہے کہ لوگ گھر سے باہر نکلیں اور اپنی اور ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے ووٹ کے ذریعے جنگ لڑیں
اُن کے الفاظ میں: ’اپنی زندگی بدلنے کے لیے عوام اپنا پورا زور لگادیں۔ عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ اُنھوں نے نیا پاکستان بنانا ہے‘۔
عمران خان نے کہا کہ عوام نے اپنے لیے 11 مئی کو ووٹ ڈالنے کے لیے نلکنا ہے۔
اپنے لیے اُنھوں نے کہا کہ، ’میں17سال سے یہ یہ جنگ لڑ رہا ہوں۔‘
عمران خان نے کہا کہ، ’میں چاہتا ہوں کہ آپ اپنی ذمہ داری لیں‘۔
اُنھوں نے پچھلے پانچ سال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ، اُن کے بقول، ’عمران خان تو برداشت کر لے گا آپ نہیں کر سکتے۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ اپنی ذمہ داری لیں۔ آپ کو ذمہ داری لینا ہوگی۔‘
’میں نے پاکستان کے لیے17سال لگا دیے۔ جتنا ہوسکتا تھا کیا۔ جو کچھ عوام کے لیے کیا کسی پر احسان نہیں کیا۔ اب عوام کو اپنی جنگ خود لڑنا ہوگی۔‘
’میری ذمہ داری تھی۔ اب میں چاہتا ہوں کہ ہم سب پورا زور لگائیں۔ اس کو اپنی جنگ سمجھنا۔ یہ میری جنگ نہیں ہے۔ یہ نہ دیکھنا کہ کونسا امیدوار ہے تحریک انصاف کا۔ یہ کہ انصاف اور انسانوں کی طرح رہ سکیں۔۔۔ برادریوں اور شخصیات نے تباہ کر دیا ہے۔
’آپ نے یہ دیکھنا ہے کہ کیا آپ پرانے سسٹم پہ رہنا چاہتے ہیں یا نیا پاکستان بنانا ہے۔‘
اُنھوں نے قرآن کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، کہ اللہ تعالیٰ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتے جب تک وہ اپنی حالت نہ بدلے۔
عمران خان نے کہا، کہ عوام نے 11 مئی کو ووٹ ڈالنے کے لیے نکلنا ہے۔
اُن کے بقول، عوام کو ایسا ملک بنانا ہے جہاں انصاف ہو۔
پاکستان تحریک انصاف کےسربراہ نے کہا کہ وہ ’ٹھیک ہیں‘ اور ’صبح میڈیا سے باضابطہ گفتگو کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ادھر، کرکٹ کی دنیا کے معروف نام، برائن لارا نے عمران خان کے زخمی ہونے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جلد صحتیابی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے نگراں وزیر اعظم نے ایک بیان میں چیرمین پاکستان تحریک انصاف کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اپیل کی ہے۔
معالجوں کے مطابق، سی ٹی اسکین اور تفصیلی طبی معائنے اور مرہم پٹی کے بعد، عمران خان اِس وقت لاہور کے شوکت خانم میموریل اسپتال میں آرام کر رہے ہیں۔
اسپیتال کے ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ عمران خان کو فریکچر کے باعث تکلیف ضرور ہے، لیکن اُن کی حالت خطرے سےباہر ہے۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ، نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ کی ’ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ آئی ہے‘، اور معالجوں کا خیال ہے کہ اُنھیں مکمل آرام کرنا چاہئیے۔
پی ٹی آئی کے راہنما، اسد عمر کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ عمران خان قوم کے لیے وڈیو پیغام دیں۔ اُنھوں نے کہا کہ ، عین ممکن ہے کہ، عمران خان جلد عوام سے خطاب کریں۔
واقع کے بعد عمران خان کا ابتدائی طبی معائنہ ہوا، اور اُنھیں شوکت خانم میموریل اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کا سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی ہوا۔ ڈاکٹرز نے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے جبکہ انہیں درد ختم کرنے کی بھی دوا دی گئی ہے۔
عمران خان کے پرسنل سیکریٹری فیصل واڈا نے بھی تصدیق کی ہے کہ عمران خان کی طبیعت اب ٹھیک ہے۔ وہ بات چیت کررہے ہیں ۔ فیصل واڈا نے تمام سیاسی رہنما اور ہمدروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فوری طورپر عمران خان کی خیریت دریافت کی۔
عمران خان منگل کی شام لاہور کی غالب مارکیٹ میں ہونے والے جلسے میں اسٹیج پرلفٹر کے ذریعے چڑھتے ہوئے گرنے سے زخمی ہوگئے تھے۔ لفٹر پراْن کے ساتھ ان کے گارڈ بھی تھے کہ اچانک لفٹرکا توازن بگڑ گیا جس کی وجہ سے لفٹر نیچے گر گیا۔ لفٹر میں لگی لوہے کی راڈ سے عمران خان کے سر کی جلد پھٹ گئی جس پر ڈاکٹر کو ٹانکے لگانا پڑے۔