ایسی شخصیتوں کی ایک طویل فہرست ہے جِن کے کارناموں کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے اور جِنھوں نے فلمی دنیا میں اپنا انمٹ نقش چھوڑا ہے
واشنگٹن —
بھارت کی فلمی صنعت کو، جسے اب عام طور پر ’بالی ووڈ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، 100سال مکمل ہوچکے ہیں۔
اِس طویل عرصے میں کیسے کیسے نامور فن کاروں نے، جِن میں ایکٹرز، ڈائریکٹرز، گلوکار، رائٹرز، شاعر اور موسیقار اور فلمی اسکرین پر اور اس کے پس پردہ کام کرنے والی سینکڑوں شخصیتیں شامل ہیں، اپنی لگن اور فنی جوہر سے بالی ووڈ کو وہ بلند مقام دیا جہاں اُسے ہم آج دیکھتے ہیں۔
ایسی شخصیتوں کی ایک طویل فہرست ہے جِن کے کارناموں کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے اور جِنھوں نے فلمی دنیا میں اپنا انمٹ نقش چھوڑا ہے۔
اِنہی میں ایک عظیم ایکٹریس نوتن بھی شامل ہیں۔
نوتن نے اپنی نیچرل اداکاری، سادگی اور مکالموں کی ادائیگی سے فلم دیکھنے والوں کو جِس طرح متاثر کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔
’وائس آف امریکہ‘ کی ’اردو سروس‘ نے اِس عظیم اداکارہ کو خراج ِعقیدت پیش کرنے کے لیے ایک خصوصی پروگرام ترتیب دیا۔
یہ پروگرام نوتن کے برسوں پرانے انٹرویو پرمبنی ہے جو ’وائس آف امریکہ‘ میٕں ہمارے ساتھی، سبھاش ووہرا نے ’بی بی سی لندن‘ کے لیے 1978ء میں ریکارڈ کیا تھا۔
پروگرام کی تیاری میں ’اردو سروس‘ کے رضی احمد رضوی، پروڈیوسر شہناز نفیس، سبھاش ووہرا اور رشمی شکلاٴ نے حصہ لیا۔
اِس خصوصی پروگرام میں آپ نوتن کی ایکٹریس بہن تنوجا اور ایکٹر بیٹے منیش کے تبصرے بھی سنیں گے، -- اور ساتھ ہی، نوتن کی مشہور فلموں کے نغموں کا ایک انتخاب بھی اِس میں شامل ہے۔
اِس طویل عرصے میں کیسے کیسے نامور فن کاروں نے، جِن میں ایکٹرز، ڈائریکٹرز، گلوکار، رائٹرز، شاعر اور موسیقار اور فلمی اسکرین پر اور اس کے پس پردہ کام کرنے والی سینکڑوں شخصیتیں شامل ہیں، اپنی لگن اور فنی جوہر سے بالی ووڈ کو وہ بلند مقام دیا جہاں اُسے ہم آج دیکھتے ہیں۔
ایسی شخصیتوں کی ایک طویل فہرست ہے جِن کے کارناموں کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے اور جِنھوں نے فلمی دنیا میں اپنا انمٹ نقش چھوڑا ہے۔
اِنہی میں ایک عظیم ایکٹریس نوتن بھی شامل ہیں۔
نوتن نے اپنی نیچرل اداکاری، سادگی اور مکالموں کی ادائیگی سے فلم دیکھنے والوں کو جِس طرح متاثر کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔
’وائس آف امریکہ‘ کی ’اردو سروس‘ نے اِس عظیم اداکارہ کو خراج ِعقیدت پیش کرنے کے لیے ایک خصوصی پروگرام ترتیب دیا۔
یہ پروگرام نوتن کے برسوں پرانے انٹرویو پرمبنی ہے جو ’وائس آف امریکہ‘ میٕں ہمارے ساتھی، سبھاش ووہرا نے ’بی بی سی لندن‘ کے لیے 1978ء میں ریکارڈ کیا تھا۔
پروگرام کی تیاری میں ’اردو سروس‘ کے رضی احمد رضوی، پروڈیوسر شہناز نفیس، سبھاش ووہرا اور رشمی شکلاٴ نے حصہ لیا۔
اِس خصوصی پروگرام میں آپ نوتن کی ایکٹریس بہن تنوجا اور ایکٹر بیٹے منیش کے تبصرے بھی سنیں گے، -- اور ساتھ ہی، نوتن کی مشہور فلموں کے نغموں کا ایک انتخاب بھی اِس میں شامل ہے۔