افغانستان سے ملحقہ خیبر پختونخوا میں ضم کیے گئے قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق سب سے زیادہ نشستوں پر آزاد، حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علماء اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے جاری کیے گئے فارم 47 کے مطابق غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کی تفصیل کچھ یوں ہے:
آزاد امیدوار: 6 نشستیں
پاکستان تحریک انصاف: 4 نشستیں
جمیعت علماء اسلام (ف): 4 نشستیں
جماعت اسلامی: ایک نشست
عوامی نیشل پارٹی: ایک نشست
بعض امیدوار الزام عائد کر رہے ہیں کہ ماضی کے طرح ایک بار پھر قبائلی اضلاع کے انتخابات میں امیدواروں نے انتخابی مہم پر کافی سرمایہ خرچ کیا ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے باجوڑ سے ناکام ہونے والے امیدوار شیخ جہانزادہ نے الزام عائد کیا ہے کہ صرف آزاد امیدوارں نے نہیں بلکہ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے امیدواروں نے بھی کافی رقم خرچ کی ہے۔ تاہم جماعت اسلامی یا کسی اور کامیاب ہونے والے امیدوار کا اس حوالے سے موقف فوری طور پر سامنے نہیں آیا۔
مقامی افراد سے ملنے والی معلومات کے مطابق باجوڑ کی طرح دیگر علاقوں میں بھی بڑی رقم خرچ کرنے والے آزاد امیدواروں نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔
پشاور سے ملحقہ ضلع خیبر میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے ایک وفاقی وزیر سمیت دیگر اہم رہنماؤں یا پارٹی کے نامزد امیدوارکامیاب نہ ہوسکے جبکہ تین با اثر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
اسی طرح ضلع مہمند اور اورکزئی میں بھی حکمران جماعت پی ٹی آئی کے نامزد امیدواروں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔