فوج اور امدای ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو خوراک اور ادویات مہیا کررہی ہیں اور انہیں محفوظ مقامات پر پہنچنے میں مدد دے رہی ہیں۔
بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں سیلابوں کے نتیجے میں کم ازکم 18 افراد ہلاک اور تقریباً 20 لاکھ بے گھر ہوگئے ہیں۔
فوج اور امدای ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو خوراک اور ادویات مہیا کررہی ہیں اور انہیں محفوظ مقامات پر پہنچنے میں مدد دے رہی ہیں۔
قدرتی آفات سے مقابلے کے مرکز کے عہدے داروں کا کہناہے کہ سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کرنے کے لیے امدای کیمپ لگادیے گئے ہیں۔
ریاست آسام کے 27 میں سے 16 اضلاع پہلے ہی سیلاب کی زد میں آچکے ہیں ، لیکن دریائے برہم پترا میں پانی کی بلند ہوتی ہوئی سطح سے کئی دوسرے نشیبی علاقوں میں بھی پانی کے ریلے داخل ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
جولائی میں مون سون کی بارشوں کے بعد آنے والے سیلابوں سے کم ازکم 80 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوگئے تھے۔
بھارتی ریاست آسام اپنی چائے کی پیدوار کی بنا پر دنیا بھر میں شہرت رکھتی ہے۔
فوج اور امدای ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو خوراک اور ادویات مہیا کررہی ہیں اور انہیں محفوظ مقامات پر پہنچنے میں مدد دے رہی ہیں۔
قدرتی آفات سے مقابلے کے مرکز کے عہدے داروں کا کہناہے کہ سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کرنے کے لیے امدای کیمپ لگادیے گئے ہیں۔
ریاست آسام کے 27 میں سے 16 اضلاع پہلے ہی سیلاب کی زد میں آچکے ہیں ، لیکن دریائے برہم پترا میں پانی کی بلند ہوتی ہوئی سطح سے کئی دوسرے نشیبی علاقوں میں بھی پانی کے ریلے داخل ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
جولائی میں مون سون کی بارشوں کے بعد آنے والے سیلابوں سے کم ازکم 80 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوگئے تھے۔
بھارتی ریاست آسام اپنی چائے کی پیدوار کی بنا پر دنیا بھر میں شہرت رکھتی ہے۔