بھارت کی فضائیہ کے ایک سرحدی اڈے پر ہونے والے دہشت گرد حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے اور حکام کے مطابق اتوار کی صبح تک یہاں حفاظتی اقدام کے سلسلے میں فورسز نے مشترکہ طور پر اپنی کارروائی جاری رکھی۔
ہفتہ کو علی الصبح فورسز کی وردیوں میں ملبوس حملہ آور نے پاکستانی سرحد کے قریب واقع پٹھانکوٹ کے فضائی اڈے پر حملہ کیا لیکن کئی گھنٹوں تک سکیورٹی فورسز کی جاری رہنے والی جھڑپ میں چاروں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
اس دوران دو سکیورٹی اہلکار ہلاک اور تقریباً 18 زخمی ہوگئے جن میں سے چار نے اتوار کو اسپتال میں دم توڑ دیا جب کہ ایک بم کو ناکارہ بناتے ہوئے زخمی ہونے والے لیفٹیننٹ کرنل نے بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔
بعض ایسی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ ایک حملہ آور اب بھی فضائی اڈے یا اس کے آس پاس موجود ہے جس کی تلاش کے لیے کارروائی جاری ہے۔
حکام نے بتایا کہ مرنے والے سکیورٹی اہلکاروں میں صوبیدار فتح سنگھ بھی شامل ہیں جنہوں نے نشانہ بازی کے بین الاقوامی مقابلوں میں سونے کا تمغہ حاصل کر رکھا تھا۔
نیشنل رائفل ایسوسی ایشن نے اتوار کو بتایا کہ صوبیدار فتح نے 1995ء میں ہونے والے دولت مشترکہ کھیلوں میں پہلے نشانہ بازی کے مقابلے میں سونے اور چاندی کے تمغے حاصل کیے تھے۔
بھارتی پنجاب میں پٹھانکوٹ کا علاقہ پاکستانی سرحد سے صرف 25 کلومٹر کے فاصلے پر بھارتی کشمیر کو جانے والی مرکزی شاہراہ پر واقع ہے۔
ماضی میں بھارت ایسے حملوں کا الزام فوراً پاکستان پر عائد کرتا رہا ہے لیکن گزشتہ ماہ دونوں ملکوں کے درمیان بہتر ہوتے تعلقات کے بعد بھارتی عہدیداروں کی طرف سے ایسی دشنام ترازی نہیں کی گئی۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ یہ حملہ انسانیت کے دشمنوں نے کیا ہے جب کہ پاکستان نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔