امریکہ کے وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے بھارت میں کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم نے وائرس کی سنگینی کا ادراک نہ کیا تو ہم اس سے بھی بڑی مشکل میں پڑ جائیں گے۔
ہفتے کو بھارتی اخبار 'انڈین ایکسپریس' کو دیے گئے انٹرویو میں ڈاکٹر فاؤچی نے کہا کہ "اس وائرس نے ہمیں بتایا ہے کہ اگر اس کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی نہ اپنائی گئی تو یہ ہمارے معاشرے میں تباہی مچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگر ہم نے اس وائرس کی صلاحیت کو نظرانداز کیا تو ہماری مشکلات میں اضافہ ہی ہو گا۔"
فاؤچی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہفتے کو بھارت میں یومیہ کیسز کی تعداد چار لاکھ سے بڑھ گئی تھی۔ بھارت کا نظامِ صحت شدید دباؤ کا شکار ہے جب کہ روزانہ ہزاروں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود بعض ریاستوں میں پابندیوں کے علاوہ ملک میں مکمل لاک ڈاؤن نہیں لگایا گیا۔
بھارت میں ہلاکتوں کے باعث مردہ خانوں اور شمشان گھاٹوں میں بھی جگہ کم پڑنے لگی ہے۔
ملک میں کرونا کیسز کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 95 لاکھ 60 ہزار ہو گئی ہے جب کہ وائرس سے اب تک دو لاکھ 15 ہزار 542 لوگ ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
SEE ALSO: بھارت میں وبا کے تیز پھیلاؤ کی وجہ کیا وہاں سامنے آنے والی کرونا کی نئی قسم ہے؟صحتِ عامہ کے حکام کا ماننا ہے کہ ملک میں ریکارڈ ہونے والے کیسز کی اصل تعداد پانچ گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹر فاؤچی کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کو کوئی پسند نہیں کرتا لیکن اگر آپ کچھ ہفتوں کے لیے ایسا کریں تو وبا کے پھیلنے کی رفتار پر کافی اثر پڑ سکتا ہے۔
سائنس دان بھارت میں وبا کے اس تیز ترین پھیلاؤ کی وجوہات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ خاص طور پر اس سوال کا جواب تلاش کیا جا رہا ہے کہ وبا کی اس شدت کے لیے حال ہی میں بھارت میں سامنے آنے والی کرونا وائرس کی نئی قسم کو کتنا ذمے دار ٹھیرایا جا سکتا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھارتی قسم کو 'تشویش ناک قسم' قرار نہیں دیا ہے، تاہم ڈبلیو ایچ او نے 27 اپریل کو کہا تھا کہ جینیاتی تسلسل پر مبنی اس کے حالیہ جائزے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وائرس کی اس قسم کا بھارت میں پھیلاؤ دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
قبل ازیں ہفتے کو بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں 80 منٹ تک آکسیجن نہ ہونے کے سبب اسپتال میں 12 مریض دم توڑ گئے۔
ہفتے کو ہی ایک اور واقعے میں احمد آباد سے 190 کلومیٹر دور واقع شہر بھاروچ کے ایک اسپتال کے کرونا واڈ میں آگ لگنے سے 18 افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے۔
حکام کا کہنا تھا کہ فوری طور پر آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹر پر کہا کہ اسپتال میں آگ لگنے سے جانوں کے زیاں پر انہیں دکھ ہے۔ وہ غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔