بھارت نے ملک بھر میں ہفتوں سے جاری پرچون فرشوں کے مظاہروں اور پارلیمنٹ کی جانب سے بندش کے بعد غیر ملکی سپر اسٹورز کو اپنی شاخیں کھولنے کی اجازت دینے کا اپنا منصوبہ معطل کردیا ہے۔
بدھ کے روز حکومت نے کہا کہ اس مسئلے سے منسلک قوتوں کے کسی اتفاق رائے پر پہنچنے تک یہ منصوبہ مؤخر رہے گا۔
اس منصوبے کے مخالفین کاکہناہے کہ سپر اسٹوروں کی غیر ملکی شاخیں ، مثال کے طورپر وال مارٹ وغیرہ، ملک میں لاکھوں چھوٹے دکانداروں کے لیے بقا کا مسئلہ پیدا کردیں گی۔دکانداروں نے پچھلے ہفتے اس منصوبے کی مخالفت میں ایک روزہ ہڑتال کی تھی۔
جب کہ صنعت سے وابستہ افراد حکومت کے اس منصوبے کے حامی ہیں۔ ان کا کہناہے کہ پرچون کے کاروبار کو جدید بنانے سے لاکھوں کاشت کاروں اور صارفین کو فائدہ ہوگا اور ان اسٹوروں کے توسط سے روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
بھارت کی ساڑھے چار کھرب ڈالر کی ریٹیل مارکٹ میں زیادہ ترچھوٹے دکاندار وں کے ہاتھ میں ہے، جن میں سے اکثر کے کاروبار خاندانی سطح پر قائم ہیں۔ جب کہ غیر ملکی سپراسٹور طویل عرصے سے اس بڑی مارکیٹ میں اپنا کاروبار شروع کرنے کا انتظار کررہے ہیں۔