بھارت کے مرکزی بینک نے ملک میں بڑھتی ہوئی افراطِ زر پر قابو پانے کے لیے شرحِ سود میں اضافہ کردیا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت میں مارچ 2010ء سے اب تک شرحِ سود میں 13 بار اضافہ کیا جاچکا ہے۔
'ریزرو بینک آف انڈیا' نے منگل کو قلیل المدتی قرضوں کے لیے شرحِ سود میں 25 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کرتے ہوئے اسے ساڑھے آٹھ فی صد مقرر کیا۔ نئی مقرر کردہ شرحِ سود مرکزی بینک کی جانب سے کمرشل بینکوں کو دیے گئے قرضہ جات پر نافذ ہوگی۔
'آر بی آئی' کے گورنر دووری سوبارو نے امید ظاہر کی ہے کہ حالیہ اضافے سے معاشی دباؤ کم ہوگا جس کے نتیجے میں دسمبر میں شرحِ سود میں ایک اور اضافہ کے امکانات ان کے بقول "نسبتاً محدود" ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ بھارت میں افراطِ زر کی شرح گزشتہ ایک برس سے 9 فی صد کی سطح سے بلند چلی آرہی ہے جس کے باعث ایندھن اور غذائی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دیگر ایشیائی معیشتیں اپنی شرحِ نمو میں اضافہ کے لیے شرحِ سود میں کمی کر رہی ہیں جبکہ بھارتی شرحِ سود میں بار بار اضافے سے بھارت کی معاشی ترقی کی رفتار سست پڑ گئی ہے۔
'آر بی آئی' کے حکام نے منگل کو اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ برس مارچ کے اختتام تک ملک میں افراطِ زر کی شرح کم ہوکر 7 فی صد تک آجائے گی۔