'آئی او سی' کا یہ فیصلہ مقامی اولمپک تنظیم کے عہدیداران کے انتخاب میں بھارتی حکومت کی مداخلت کے معاملے پر گزشتہ کئی ماہ سے جاری تنازع کے بعد سامنے آیا ہے۔
کراچی —
مبینہ طور پر کرپٹ عہدیداران کے انتخاب سے متعلق تنازع پر انٹرنیشل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے بھارت کی رکنیت معطل کردی ہے۔
ادھر انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) نے معطلی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے انتخابی عمل طے شدہ شیڈول کے مطابق منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
'آئی او سی' کا یہ فیصلہ مقامی اولمپک تنظیم کے عہدیداران کے انتخاب میں بھارتی حکومت کی مداخلت کے معاملے پر گزشتہ کئی ماہ سے جاری تنازع کے بعد سامنے آیا ہے۔
بھارت کی رکنیت کی معطلی کا فیصلہ منگل کو 'آئی او سی' کے سوئٹزرلینڈ میں واقع صدر دفتر میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس کے بعد مقامی اولمپک کمیٹیوں کے ساتھ 'آئی او سی' کے تعلقات کے نگران پیرے میرو نے صحافیوں کو بتایا کہ 'انڈین اولمپکس ایسوسی ایشن' مجوزہ انتخاب کی مجاز نہیں اور اگر اس انتخاب کا انعقاد کیا گیا تو اسے تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
'آئی او سی' کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ بھارتی ایسوسی ایشن میں جاری انتخابی عمل آغاز سے ہی بے قاعدگیوں سے بھرپور ہے جس میں نہ صرف سیاسی مداخلت بلکہ 'آئی او سی' کے قواعد و ضوابط کی بھی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔
'آئی او سی' کے اس فیصلے کے بعد بھارتی ایتھلیٹس اپنے ملک کے پرچم تلے 'اولمپک' مقابلوں میں شریک نہیں ہوسکیں گے۔ رکنیت معطلی کے بعد بھارت کی قومی اولمپک ایسوسی ایشن 'آئی او سی' کی فنڈنگ بھی حاصل نہیں کرپائے گی جب کہ اس کا کوئی عہدیدار 'اولمپک' کمیٹی کے اجلاسوں یا کسی 'ایونٹ' میں شرکت کا مجاز نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ 'آئی او سی' نے بھارت پر یہ پابندی للیت بھانوٹ کی انڈین اولمپکس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے مجوزہ بلا مقابلہ انتخاب کے ردِ عمل میں عائد کی ہے۔
للیت بھانوٹ بھارت کی میزبانی میں ہونے والے 2010ء کے کامن ویلتھ گیمز کی آرگنائزنگ کمیٹی کے سیکریٹری جنرل تھے جس میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور غبن کا انکشاف ہوا تھا۔
وہ بدعنوانی اور رشوت ستانی کے الزامات کے تحت 11 ماہ حکومت کی حراست میں رہنے کے بعد گزشتہ سال ضمانت پر رہا ہوئے تھے جب کہ ان کے خلاف تحقیقات اب بھی جاری ہیں۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے اکتوبر میں بھارتی اولمپکس ایسوسی ایشن کو خبردار کیا تھا کہ 'آئی او سی' کے قواعد کے مطابق انتخابات نہ کرانے پر ایسوسی ایشن کی رکنیت منسوخ کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ نئی دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے تحت بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن کے عہدیداران کا انتخاب مقامی قوانین کے تحت کرایا جارہا ہے جب کہ 'آئی او سی' یہ انتخابات عالمی قواعد کے مطابق کرانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
دریں اثنا انڈین اولمپک ایسوسی ایشن نے 'آئی او سی' کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اپنے انتخابات طے شدہ شیڈول کے مطابق کرانے کا اعلان کیا ہے۔
انڈین ایسوسی ایشن کے قائم مقام صدر وجے کمار ملہوترا نے اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ 'آئی او سی' کے فیصلے کے باوجود انتخابی عمل جاری رہے گا جس کے نتائج کا اعلان بدھ کی شام تک متوقع ہے۔
ادھر انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) نے معطلی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے انتخابی عمل طے شدہ شیڈول کے مطابق منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
'آئی او سی' کا یہ فیصلہ مقامی اولمپک تنظیم کے عہدیداران کے انتخاب میں بھارتی حکومت کی مداخلت کے معاملے پر گزشتہ کئی ماہ سے جاری تنازع کے بعد سامنے آیا ہے۔
بھارت کی رکنیت کی معطلی کا فیصلہ منگل کو 'آئی او سی' کے سوئٹزرلینڈ میں واقع صدر دفتر میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس کے بعد مقامی اولمپک کمیٹیوں کے ساتھ 'آئی او سی' کے تعلقات کے نگران پیرے میرو نے صحافیوں کو بتایا کہ 'انڈین اولمپکس ایسوسی ایشن' مجوزہ انتخاب کی مجاز نہیں اور اگر اس انتخاب کا انعقاد کیا گیا تو اسے تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
'آئی او سی' کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ بھارتی ایسوسی ایشن میں جاری انتخابی عمل آغاز سے ہی بے قاعدگیوں سے بھرپور ہے جس میں نہ صرف سیاسی مداخلت بلکہ 'آئی او سی' کے قواعد و ضوابط کی بھی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔
'آئی او سی' کے اس فیصلے کے بعد بھارتی ایتھلیٹس اپنے ملک کے پرچم تلے 'اولمپک' مقابلوں میں شریک نہیں ہوسکیں گے۔ رکنیت معطلی کے بعد بھارت کی قومی اولمپک ایسوسی ایشن 'آئی او سی' کی فنڈنگ بھی حاصل نہیں کرپائے گی جب کہ اس کا کوئی عہدیدار 'اولمپک' کمیٹی کے اجلاسوں یا کسی 'ایونٹ' میں شرکت کا مجاز نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ 'آئی او سی' نے بھارت پر یہ پابندی للیت بھانوٹ کی انڈین اولمپکس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے مجوزہ بلا مقابلہ انتخاب کے ردِ عمل میں عائد کی ہے۔
للیت بھانوٹ بھارت کی میزبانی میں ہونے والے 2010ء کے کامن ویلتھ گیمز کی آرگنائزنگ کمیٹی کے سیکریٹری جنرل تھے جس میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور غبن کا انکشاف ہوا تھا۔
وہ بدعنوانی اور رشوت ستانی کے الزامات کے تحت 11 ماہ حکومت کی حراست میں رہنے کے بعد گزشتہ سال ضمانت پر رہا ہوئے تھے جب کہ ان کے خلاف تحقیقات اب بھی جاری ہیں۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے اکتوبر میں بھارتی اولمپکس ایسوسی ایشن کو خبردار کیا تھا کہ 'آئی او سی' کے قواعد کے مطابق انتخابات نہ کرانے پر ایسوسی ایشن کی رکنیت منسوخ کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ نئی دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے تحت بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن کے عہدیداران کا انتخاب مقامی قوانین کے تحت کرایا جارہا ہے جب کہ 'آئی او سی' یہ انتخابات عالمی قواعد کے مطابق کرانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
دریں اثنا انڈین اولمپک ایسوسی ایشن نے 'آئی او سی' کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اپنے انتخابات طے شدہ شیڈول کے مطابق کرانے کا اعلان کیا ہے۔
انڈین ایسوسی ایشن کے قائم مقام صدر وجے کمار ملہوترا نے اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ 'آئی او سی' کے فیصلے کے باوجود انتخابی عمل جاری رہے گا جس کے نتائج کا اعلان بدھ کی شام تک متوقع ہے۔