بھارتی عہدے داروں نے کہاہے کہ حکومت کے سماجی بہبود کے پروگرام دیہی علاقوں میں 50 سینٹ روزانہ اور شہری علاقوں میں 66 سینٹ روزانہ سے کم آمدنی والے افراد تک ہی محدود نہیں ہیں۔
پلاننگ کمشن کے سربراہ مونتک سنگھ نے پیر کے روز کہا کہ سماجی بہبود کے پروگرام میں حکومت کا دائرہ کار پچھلے ماہ اس کی جانب سے اعلان کردہ غربت کے پیمانے سے کہیں بڑھ کرہے۔
پلاننگ کمشن اس سے قبل یہ کہہ چکاہے کہ دیہی علاقے میں 50 سینٹ روزانہ اور شہری علاقے میں 66 سینٹ روزانہ سے زیادہ کمانے والے بھارتی اپنی خوراک، تعلیم اور صحت کے اخراجات پورے کرسکتے ہیں اور ان کاشمار غریبوں میں نہیں کیا جاسکتا۔
بھارتی حکومت کا غربت کا مقرر کردہ معیار عالمی بینک کے خط غربت کے معیار سے تقریباً نصف ہے۔ عالمی بینک کے مطابق سوا ڈالر روزانہ سے کم کم آمدنی حاصل کرنے والا شخص غریبی کے دائرے میں آتا ہے۔
بھارتی حکومت کے طے کردہ غربت کے نئے پیمانے پر سماجی اور معاشی بہبود کی سرگرمیوں میں حصہ لینے والی تنظیموں اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے شدید نکتہ چینی کی ہے۔
بھارتی پلاننگ کمشن نے سربراہ اور دیہی ترقی کے وزیر جے رام رمیش نے پیر کے روز نئی دہلی میں نامہ نگاروں سے کہا کہ حکومت سماجی بہبود کے اپنے پروگراموں پر عمل درآمد کے لیے آبادی کے سروے پر انحصار کرے گی۔