اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی 23 سالہ لڑکی دس روز تک تشویشناک حالت میں دہلی کے ایک اسپتال میں زیر علاج رہی اور اسے سنگاپور منتقل کرنے کا فیصلہ بھارتی حکومت کی اعلیٰ سطح پر کیا گیا۔
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کو علاج کی غرض سے سنگاپور منتقل کر دیا گیا ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے سنگاپور میں ماؤنٹ الزبیتھ اسپتال کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ لڑکی کو جمعرات کی صبح اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کر دیا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک ہے۔
ترجمان نے کہا کہ’’ اسپتال میں اس کا معائنہ کیا گیا ہے اور اسپتال بھارتی ہائی کمیشن سے رابطے میں ہے۔ ہم مریضہ اور اس کے اہل خانہ کی پرائیوسی کا احترام کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔‘‘
16 دسمبر کی رات نئی دہلی میں اس طالبہ اور اس کے دوست کو بس میں سوار ہونے کے بعد چھ افراد نے لوہے کی سلاخوں سے ایک گھنٹے تک مارا پیٹا اور لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد اسے اور اس کے ساتھی کو برہنہ حالت میں چلتی بس سے نیچے پھینک دیا تھا۔
یہ لڑکی دس روز تک تشویشناک حالت میں دہلی کے ایک اسپتال میں زیر علاج رہی اور اسے سنگاپور منتقل کرنے کا فیصلہ بھارتی حکومت کی اعلیٰ سطح پر کیا گیا۔
بھارتی حکومت نے ایک روز قبل اس 23 سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعہ کی خصوصی تحقیقات کا حکم دیا تھا جس کا مقصد اس واقعہ کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کی شدت کم کرنا ہے۔
حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین پر نظر ثانی کرکے انہیں مزید مؤثر بنائے گی۔
اس واقعے میں ملوث چھ ملزمان پولیس کی حراست میں ہیں۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے سنگاپور میں ماؤنٹ الزبیتھ اسپتال کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ لڑکی کو جمعرات کی صبح اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کر دیا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک ہے۔
ترجمان نے کہا کہ’’ اسپتال میں اس کا معائنہ کیا گیا ہے اور اسپتال بھارتی ہائی کمیشن سے رابطے میں ہے۔ ہم مریضہ اور اس کے اہل خانہ کی پرائیوسی کا احترام کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔‘‘
16 دسمبر کی رات نئی دہلی میں اس طالبہ اور اس کے دوست کو بس میں سوار ہونے کے بعد چھ افراد نے لوہے کی سلاخوں سے ایک گھنٹے تک مارا پیٹا اور لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد اسے اور اس کے ساتھی کو برہنہ حالت میں چلتی بس سے نیچے پھینک دیا تھا۔
یہ لڑکی دس روز تک تشویشناک حالت میں دہلی کے ایک اسپتال میں زیر علاج رہی اور اسے سنگاپور منتقل کرنے کا فیصلہ بھارتی حکومت کی اعلیٰ سطح پر کیا گیا۔
بھارتی حکومت نے ایک روز قبل اس 23 سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعہ کی خصوصی تحقیقات کا حکم دیا تھا جس کا مقصد اس واقعہ کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کی شدت کم کرنا ہے۔
حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین پر نظر ثانی کرکے انہیں مزید مؤثر بنائے گی۔
اس واقعے میں ملوث چھ ملزمان پولیس کی حراست میں ہیں۔