وزیرِ اعظم من موہن سنگھ نے اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک اہم اجلاس میں جوہری حادثے کی صورت میں بھارت کی تیاریوں کا جائزہ لیا ہے۔اجلاس میں آفاتِ سماوی سے نمٹنے والے ادارے نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ کے اعلیٰ عہدے داروں نے شرکت کی اور وزیر اعظم کو تیاریوں کی تفصیلات بتائیں۔
یہ اجلاس سونامی کی وجہ سے جاپان کے فوکو شیما جوہری پلانٹ میں ہونے والے حادثے کو ذہن میں رکھ کر بلایا گیا تھا۔
نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے نائب صدر ششی دھر ریٹی نے اجلاس کے اختتام پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ وزیرِ اعظم نے ملک کی تمام جوہری تنصیبات کےلیے عالمی معیار کےبہترین حفاظتی انتظامات پر زور دیا ہے۔
اُنھوں نے جوہری توانائی کے ادارے اور دیگر اداروں کے ذریعے کیے جانے والے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا۔
اُنھوں نے جوہری اور تابکاری حادثوں سےمتعلق ہنگامی حالات کے سلسلے میں ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ذریعے جاری کردہ ہدایات پر بھی تبادلہٴ خیال کیا۔
اجلاس میں دہلی ، ممبئی اور کولکتہ سمیت 35شہروں میں تابکاری کی پیمائش والے آلات نصب کرنے جیسے نئے انتظامات پر بھی بات چیت کی۔
ششی دھر نے بتایا کہ وزیرِ اعظم نے ملک کی 20جوہری تنصیبات کے سلسلے میں کیے جانے والے سلامتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
اِس اجلاس میں وزیرِ داخلہ پی چدم برم، وزیرِ زراعت شراد پوار، منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیرمین منٹگ سنگھ اہلووالیہ اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں نے بھی شرکت کی۔