بھارت اور روس کے درمیان خلا، جوہری توانائی اور کئی دیگر متعدد شعبوں میں آٹھ معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔
اس معاہدے میں جدید میزائل سسٹم کی خرید بھی شامل ہے جس کے تحت روس بھارت کو پانچ ایس 400 میزائل سسٹم فراہم کرے گا۔
یہ سودا 5 ارب 43 کروڑ ڈالر ہے۔
پاکستان، بھارت میں جدید ہتھیاروں کے بڑھتے ہوئے ذخیرے کو اپنے لیے ایک خطرے کے طور پر دیکھتا ہے اور طاقت کا توازن قائم رکھنے کے لیے اقدامات کرتا ہے۔
روس اور بھارت کے درمیان ہتھیاروں کا تازہ معاہدہ خطے میں طاقت کے توازن کو کس طرح متاثر کرے گا اور پاکستان اس پر کیا رد عمل دے سکتا ہے، اس بارے میں وائس آف امریکہ کی اردو سروس کے پروگرام جہاں رنگ میں میزبان قمر عباس جعفری نے امریکی تھینک ٹینک کیٹو انسٹی ٹیوٹ کی سحرخان ، بھارت کے تجزیہ کار ڈاکٹر منیش کمار اور پاکستان کے انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی کے بریگیڈیر سعد نذیر سے گفتگو کی۔
امریکہ اس معاہدے کو کس نظر سے دیکھتا ہے اور اس کا ممکنہ رد عمل کیا ہو سکتا ہے، اس بارے میں سحرخان نے گفتگو کی۔ تفصیلات کے لیے اس آڈیو لنک کو کلک کریں۔
Your browser doesn’t support HTML5