بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے اجازت ناموں کی منسوخی کے بعد دو غیر ملکی ٹیلی کام کمپنیوں نے بھارت میں اپنے آپریشن بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ابوظہبی کی ٹیلی کام کمپنی 'اتصالات' کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ اجازت نامے کی منسوخی کے بعد اس کے لیے بھارت میں موبائل فون کا کاروبار جاری رکھنا ممکن نہیں رہا جس کے باعث کمپنی بھارت میں اپنے آپریشن بند کر رہی ہے۔
'اتصالات' نے اپنی بھارتی شریک کمپنی کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ دائر کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ابوظہبی کی کمپنی کا کہنا ہے کہ بھارتی ٹیلی کام سیکٹر میں تیزی سے آتی تبدیلیوں اور غیر یقینی کی صورتِ حال کے پیشِ نظر کمپنی مزید اخراجات سے بچنا چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ کمپنی نے بھارت میں موبائل سروس کے حقوق حاصل کرنے کے لیے 890 ملین ڈالرز کی ادائیگی کی تھی۔
دریں اثنا ایک اور بین الاقوامی ٹیلی کام کمپنی 'بحرین ٹیلی کمیونی کیشن' نے بھی بھارت میں اپنے آپریشن کی بندش کا اعلان کیا ہے۔
مذکورہ دونوں کمپنیوں ان کئی بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں میں شامل تھیں جنہوں نے بھارت میں موبائل فون کے تیزی سے بڑھتے ہوئے استعمال کے باعث مقامی کمپنیوں سے بھارتی صارفین کو موبائل سروس کی فراہمی کے لائسنس حاصل کیے تھے۔
بھارتی حکومت نے مقامی کمپنیوں کو یہ لائسنس 2008ء میں رعایتی نرخوں پر فراہم کیے تھےجنہیں بعد ازاں ان کمپنیوں نے بھاری منافع کے عوض غیر ملکی سرمایہ کاروں کو فروخت کردیا تھا۔
ٹیلی کام سیکٹر میں ہونے والی اس بدعنوانی کو بھارتی تاریخ میں کرپشن کا سب ے بڑا اسکینڈل قرار دیا جارہا ہے جس کے نتیجے میں ملکی خزانے کو 39 ارب ڈالرز کا خسارہ برداشت کرنا پڑا۔
رواں ماہ کے آغاز پر بھارتی سپریم کورٹ نے بدعنوانی کے اس مقدمے کی سماعت کے دوران میں ایسے تمام لائسنسوں کی منسوخی کا حکم دیا تھا جنہیں عدالت کے مطابق مبینہ طور پر بدعنوانی اور خلافِ ضابطہ کاروائی کے ذریعے جاری کیا گیا تھا۔
تجزیہ کار دو غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے بھارت میں اپنے آپریشن بند کرنے کے اعلان کو بھارتی معیشت کے لیے ایک دھچکا قرار دے رہے ہیں۔
لیکن بعض مبصرین کا خیال ہے کہ بھارت کے موبائل فون کی صنعت اس قدر وسیع ہے اور اس میں اتنے امکانات موجود ہیں کہ موجودہ صورتِ حال کے باوجود یہ اب بھی بعض غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنی جانب متوجہ کرسکتی ہے۔
یاد رہے کہ موبائل فون صارفین کے تعداد دنیا بھر میں چین کے بعد بھارت میں سب سے زیادہ ہے اور لگ بھگ 90 کروڑ افراد موبائل استعمال کرتے ہیں۔