بھارت اور متحدہ عرب امارات کے مابین سلامتی امورمیں تعاون اور سزایافتہ قیدیوں کےتبادلے سےمتعلق دو معاہدے ہوئے ہیں۔
نئی دہلی کے دورے پر آئے ہوئے عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل شیخ سیف بن زائد النھیان اور بھارتی وزیرِ داخلہ پی چدم برم نے بدھ کے روز اِن معاہدوں پر دستخط کیے۔
سلامتی امور میں تعاون سے متعلق معاہدے کا مقصد تمام قسم کی دہشت گردی کے مقابلے، منظم مجرمانہ سرگرمیوں کی روک تھام، منشیات اور ہتھیاروں اور دھماکہ خیز اشیا کی اسمگلنگ کے انسداد جیسے شعبوں میں تعاون کے موجودہ فریم ورک کو مزید مستحکم کرنا ہے۔
وزراتِ داخلہ کےترجمان نے اِن معاہدوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سزا یافتہ قیدیوں کےتبادلے سے متعلق معاہدے کا بہت دِنوں سے انتظار تھا۔
اِس معاہدے کےتحت دونوں ملکوں کی جیلوں میں بندقیدی اپنی باقی سزا اپنے ملک میں مکمل کرسکتے ہیں۔ تاہم، اِس کا اطلاق اُن قیدیوں پر ہوگا جِن کی سزا کم از کم چھ ماہ بچی ہو اور جِن کے خلاف کوئی بھی معاملہ زیرِ التویٰ نہ ہو۔
اِس وقت متحدہ عرب امارات کی جیلوں میں مالی بے ضابطگی یا وہاں کے رہائشی قانون کی خلاف ورزی کے تحت کم از کم 1200بھارتی قیدی اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔