حال ہی میں، بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں، ایک فوجی جیپ سے ایک کشمیری نوجوان کو، جن کی بعد میں شناخت فاروق احمد ڈار کے طور پر ہوئی تھی، فوج کی طرف سے جیپ کے ساتھ باندھے جانے کے بعد گاؤں گاؤں گھماتے اور پتھراؤ کرنے والوں سے بچنے کے لئے ڈھال بنانے کے واقعے کی ویڈیو منظرِ عام پر آئی ہے۔
اس مبینہ واقعے کے بعد، بھارت میں اور نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر اور اس کے باہر سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ملوث فوجیوں کے خلاف سخت کاررائی کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم، اب اِسی حوالے سے وہاں کی حکمراں جماعت، بی جے پی کے رہنما اور اداکار پریش راول نے ایک متنازعہ ٹویٹ کیا ہے۔
اداکار پریش راول نے لکھا ہے کہ ’’آرمی جیپ پر پتھر پھینکنے والوں کو باندھنے کے بجائے ارون دتی رائے کو باندھنا چاہیئے‘‘۔ ارون دتی رائے ایک معروف مصنفہ اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ہیں، جو وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اور کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھاتی ہیں۔
اس ٹویٹ پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ نئی دہلی سے سہیل انجم کی رپورٹ میں آپ مزید تفصیل سن سکیں گے۔
سری نگر سے ہمارے نمائندے، یوسف جمیل نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایک اہم تبدیلی یہ پیش آئی ہے کہ ڈھال بنانے کے واقعے میں ملوث فوجی افسر کو انعام و اکرام سے نوازا گیا ہے۔
پیر کو خبر رساں ایجنسی، ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ نے فوج کے ترجمان کرنل امن آنند کے حوالے سے یہ خبر دی ہے کہ میجر گگوئی کو بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بِپن راوت نے کشمیر کے اپنے حالیہ دورے کے دوران شاباشی کا کارڈ دیا، جس میں عسکریت مخالف مہم میں ان کی بہترین کارکردگی کا اعتراف کیا گیا ہے۔
سہیل انجم کی رپورٹ سننے کے لیے، آڈیو پر کلک کیجئیے:
Your browser doesn’t support HTML5