نوبیل انعام کی چوری شدہ نقل برآمد ہونے پر ستیارتھی مطمئن

کیلاش ستیارتھی (فائل فوٹو)

انھوں نے چوری شدہ اشیا کی جلد بازیابی پر پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ " بچوں سے متعلق میرے کو کوئی چیز متزلزل نہیں کر سکتی۔"

بھارت کے نوبیل انعام یافتہ سماجی کارکن کیلاش ستیارتھی نے اپنے گھر سے چوری ہونے والی نوبیل انعام کی نقل واپس ملنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کا شکریہ ادا کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" کے مطابق بھارتی دارالحکومت کی پولیس کے ڈپٹی کمشنر نے پیر کو بتایا کہ نوبیل انعام کی نقل اور دیگر اشیا برآمد کی جا چکی ہیں لیکن ستیارتھی کو انعام کے ساتھ ملنے والا تعریفی خط ابھی تک نہیں مل سکا ہے۔

ان کے بقول تفتیشی ٹیم کو یقین ہے کہ جلد ہی اس خط کا سراغ بھی لگا لیا جائے گا۔

اپنے ایک بیان میں کیلاش ستیارتھی کا کہنا تھا کہ انھیں "حکومت، پولیس اور اس عظیم ملک کے لوگوں پر پورا بھروسہ ہے۔"

انھوں نے چوری شدہ اشیا کی جلد بازیابی پر پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ " بچوں سے متعلق میرے کو کوئی چیز متزلزل نہیں کر سکتی۔"

گزشتہ ہفتے یہ خبر منظر عام پر آئی تھی کہ کیلاش ستیارتھی کے گھر سے نوبیل انعام کی نقل اور دیگر اشیا چوری ہو گئی ہیں۔

2014 کا نوبیل امن انعام مشترکہ طور پر ستیارتھی اور ملالہ یوسفزئی کو دیا گیا تھا۔

پولیس نے تین بھائیوں کو حراست میں لینے کا بھی بتایا ہے جن پر حکام کو شبہ ہے کہ وہ اس چوری میں ملوث ہو سکتے ہیں۔

ستیارتھی کو بچوں سے جبری مشقت کے خاتمے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے آواز بلند کرنے پر 2014ء میں امن کا نوبیل انعام دیا گیا تھا۔ اُس سال یہ انعام انھیں لڑکیوں کے حق حصول تعلیم کی سرگرم کارکن پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی کے ساتھ مشترکہ طور پر دیا گیا۔

2015ء میں ستیارتھی نے یہ انعام بھارتی قوم کے نام کر دیا تھا جس کے بعد نویبل میڈل صدارتی محل کے عجائب گھر میں رکھ دیا گیا۔