بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو فون کر کے لندن میں بھارتی ہائی کمشن کے باہر کشمیر کے حوالے سے منعقد ہونے والے مظاہرے پر احتجاج کیا ہے۔
15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر لندن میں بھارتی ہائی کمشن کے باہر ہزاروں لوگوں نے اکٹھے ہو کر بھارتی حکومت کی طرف سے جموں اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف احتجاج کیا۔ ان میں سے بہت سے مظاہرین نے پاکستانی اور کشمیری جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے حامیوں نے الزام عائد کیا کہ چند مظاہرین نے بھارتی خواتین اور بچوں پر بوتلیں اور انڈے پھینکے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکام نے انہیں روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔
نریندر مودی نے اپنے برطانوی ہم منصب کو فون کر کے ان سے کہا کہ مفاد پرست اپنے ایجنڈے کو فروغ دینے کے لیے پر تشدد راستے اپنا رہے ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نریندر مودی نے اس حوالے سے برطانوی وزیر اعظم کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر ایک ہجوم نے لندن میں بھارتی ہائی کمشن میں توڑ پھوڑ کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ بھارتی ہائی کمشن، اس کے عملے اور وہاں آنے والے لوگوں کی سلامتی اور سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضرری اقدامات اختیار کیے جائیں گے۔
لندن پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے پولیس کے فرائض میں مداخلت کے حوالے سے چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔