ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے کی قیمت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے، جس کے باعث حکومت تشویش میں مبتلہ ہے اور اس صورتِ حال کو قابو میں لانے کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔
بھارتی وزیر مالیات پرنب مکھرجی نے اتوار کے روز کولکتہ میں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ روپے کی قدر میں تیزی سے گراوٹ باعث تشویش ہے۔ لیکن، حکومت ہاتھ پہ ہاتھ دھرے نہیں بیٹھی ہے۔
اُن کے بقول، حکومت صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ایک سوال کے جواب، اُن کا کہنا تھا کہ برازیل سمیت دیگر اُبھرتے ہوئے بازاروں میں بھی کرنسی کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔
گذشتہ چند دِنوں میں روپے کی قدر میں کمی کے سبب ایک امریکی ڈالر کی قیمت 54روپے 91پیسے ہوگئی ہے۔
بازار کے اتار چڑھاؤ پر نظر رکھنے والے ماہرین کےمطابق اگر حکومت نے مؤثر اقدام نہ کیا تو روپے کی قدر میں مزید گراوٹ آئے گی اور ایک ڈالر 55روپے تک پہنچ جائے گا۔
مسلسل تین دِنوں سے کرنسی بازار میں روپےکی قیمت گر رہی ہے۔ جمعے کے روز رِزرو بینک آف انڈیا حرکت میں آیا اور اُس کی کوششوں سے یہ سلسلہ کسی قدر تھم گیا۔
ڈیلروں کا کہنا ہے کہ درآمد کاروں اور بالخصوص تیل کی ریفائنریز کی جانب سےامریکی ڈالر کی زبردست ڈمانڈ کے سبب بھارتی کرنسی کو زوال آیا ہے۔اُن کا خیال ہے کہ ابھی ڈالر مزید مضبوط اور روپیہ مزید کمزور ہوگا۔
روپے کی قدر میں کمی کے سبب 11مئی کو ختم ہونے والے ہفتے میں بھارت کا غیر ملکی زر ِمبادلہ ایک اعشاریہ 37ارب ڈالر کی کمی کے ساتھ 291.80ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ اس سے پچھلے ہفتے، اس میں دو اعشاریہ 18ارب ڈالر کی گراوٹ آئی تھی،
روپے کی قدر میں کمی پر بھارتی پارلیمان میں بھی تشویش کا اظہار کیا جا چکا ہے۔