بھارت: دیہاتیوں نے خواتین کو مندر میں داخل ہونے سے روک دیا

شنی شنگنپور مندر

تروپتی کے بقول ان کا گروپ دیگر مندروں پر بھی ایسے ہی پہنچے گا اور داخل نہ ہونے دینے پر مظاہرہ کرے گا۔

بھارت میں سیکڑوں دیہاتیوں نے تقریباً 30 خواتین سرگرم کارکنوں کو ایک مندر کے اندرونی حصے میں داخل ہونے سے روک دیا۔

ممبئی کی عدالت عالیہ نے رواں ہفتے اپنے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ ریاست مہاراشٹر میں مندروں کے اندر جانا خواتین کا بنیادی حق ہے۔ 1956ء کے ایک قانون کے مطابق خواتین کو مندر میں داخلے سے روکنا جرم ہے، لیکن بعض مندروں کی انتظامیہ صدیوں پرانی روایت کے مطابق عورتوں کو مندروں میں داخل ہونے سے روکتی ہے۔

سرگرم خواتین کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ انھیں دیہاتیوں اور مندر انتظامیہ نے مہاراشٹر کے شنی شنگنپور مندر میں داخل ہونے سے روکا۔ مقامی انتظامیہ ان خواتین کو تحفظ کے پیش نظر ایک سو میٹر دور لے گئی۔

خواتین کی رہنما تروپتی ڈیسائی کا کہنا تھا کہ "معزز عدالت نے عبادت کے ہمارے حق کو تسلیم کیا ہے۔"

مقامی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ "پولیس کو ہمیں تحفظ دینا چاہیے اور ہمیں مندر میں داخل ہونے کی اجازت دینی چاہیے۔"

تروپتی کے بقول ان کا گروپ دیگر مندروں پر بھی ایسے ہی پہنچے گا اور داخل نہ ہونے دینے پر مظاہرہ کرے گا۔

بھارت میں متعدد عبادت گاہوں خواتین کے داخلے پر پابندی ہے جن میں ریاست کیرالہ کا مندر سبریمالا مندر بھی شامل ہے۔