انڈونیشیا میں عہدے داروں نے بتایا ہے کہ جزیرہ جاوا کے قریب ایک مسافر کشتی ڈوبنے سے 200 سے زائد افراد لاپتا ہو گئے ہیں۔
امدادی کارروائیوں کے دوران 33 افراد کو بچا لیا گیا ہے لیکن خراب موسم کے باعث امدادی کارکنوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
لکڑی سے بنی کشتی میں 250 سے زائد افراد سوار تھے جن میں اکثریت کا تعلق مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا سے تھا۔
پولیس نے کہا ہے کہ حادثہ کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد کے سوار ہونے کے باعث پیش آیا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ مسافروں میں ایران اور افغانستان سمیت مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن شامل تھے۔ ان خطوں کے لوگ ماضی میں بھی انڈونیشیا کے راستے آسٹریلیا پہنچنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔