انڈونیشیا میں پولیس نے ملک بھر میں چھاپے مار کر 14 فراد کو حراست میں لے لیا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ پولیس کینٹینز میں فراہم کیے جانے والے کھانے اور پانی میں زہر شا مل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے پیر کے روز صحافیوں کو بتایا کہ مذکورہ افراد کو چار روز تک جاری رہنے والی چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا گیا جو اتوار کے روز مکمل ہوئیں۔
ترجمان کے مطابق گروہ کے ارکان نے اس سے قبل صوبہ وسطی سلاویسی میں ایک بینک کی حفاظت پر تعینات دو پولیس اہلکاروں کو قتل کردیا تھا۔
ترجمان کے مطابق پولیس اہلکاروں کو فراہم کردہ کھانوں میں زہر ملانے کے منصوبے کا انکشاف حراست میں لیے گئے افراد سے کی جانے والی تفتیش کے دوران ہوا۔ ترجمان نے مذکورہ منصوبہ کو "دہشت گرد حملوں کی ایک نئی طرز" قرار دیا۔
ملزمان کو انڈونیشیا کے صوبوں وسطی سلاویسی، مشرقی کلی منتان، وسطی جاوا، مغربی جاوا اور جکارتہ سے حراست میں لیا گیا ہے۔
مذکورہ گرفتاریاں ایک ایسے وقت میں ہوئیں جب عالمی سیاسی اور کاروباری رہنما دارالحکومت جکارتہ میں 'عالمی اقتصادی فورم' کے اجلاس میں شریک تھے۔