آج قزاقستان سے روس کے بیکانور خلائی مرکز سے ایک راکٹ امریکی اور روسی خلابازوں کو لے کر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ ہوا۔
یہ خلائی اسٹیشن زمین سے تقربیاً 400 کلومیٹر کے فاصلے پر کرہ ارض کے گرد گردش کر رہا ہے۔
ناسا کے خلاباز کرس کیسڈی اور روسی خلاباز اناطولی آئیوشین اور آئیوین واننگر طے شدہ پروگرام کے مطابق سوئیز ایم ایس 16 کے ذریعے روانہ ہوئے۔
کرونا وائرس کے دنیا بھر میں پھیلاؤ کے پیش نظر روس کے خلائی ادارے نے خلابازوں کی تربیت اور پرواز سے قبل تیاریوں کے سلسلے میں کافی زیادہ حفاظتی انتظامات کیے تھے۔
وائرس کے خطرے کے پیش نظر نامہ نگاروں کو پرواز کے وقت وہاں آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تاہم، خلابازوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیے۔
کیسڈی نے بتایا کہ خلاباز گزشتہ ایک مہینے سے سخت قسم کے قرنطینہ میں تھے، جس کی وجہ سے ان سب کی صحت بہت اچھی ہے۔
جمعرات کو خلابازوں کا کپیسول بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے ساتھ جڑ جائے گا۔ اس عمل میں تقریباً دو گھنٹے لگیں گے، جس کے بعد خلاباز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں منتقل ہو جائیں گے۔
اس وقت خلائی اسٹیشن میں روس کے 62 سالہ کمانڈر اولیگ سکریپوشکا اور ناسا کے انجنیئر اینڈریو مارگن اور جیسیکا میر پہلے سے موجود ہیں۔