یوکرین کے فوجیوں اور روس نواز باغیوں کے درمیان مشرقی علاقے میں جاری شدید لڑائی میں کم ازکم 19 عام شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔
خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق منگل کو حکام نے بتایا کہ یوکرین کی فورسز باغیوں کو ان کے دو مضبوط گڑھ مانے جانے والے علاقوں لوہانسک اور ڈونٹسک میں واپس دھکیلنے میں مصروف ہیں جب کہ متعدد مقامات پر انھوں نے باغیوں کے گرد گھیرا بھی تنگ کیا۔
ان میں 17 جولائی کو ملائیشیا کے تباہ ہو کر گرنے والے مسافر طیارے کے ملبے والا علاقہ بھی شامل ہے۔
حکام کے بقول پانچ بچوں سمیت 14 افراد گورلوکا نامی علاقے میں مارے گئے۔ یہاں گزشتہ کئی روز سے مخالف فورسز کے درمیان شدید لڑائی ہوتی چلی آرہی ہے۔
لوہانسک میں ایک عمارت پر گولے لگنے سے یہاں موجود پانچ افراد مارے گئے۔
ڈونٹسک میں باغیوں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تازہ کمک بشمول اسلحہ اور جنگجوؤں کے روس کی سرحد سے یوکرین میں داخل ہوئے ہیں۔ تاہم اس بیان کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔
باغیوں کے رہنما کھلے عام یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ روس انھیں کچھ بھی فراہم نہیں کر رہا۔ ماسکو نے بھی باغیوں کو اسلحہ اور فوجی فراہم کرنے کے مغربی ملکوں کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔
امریکہ اور مغربی طاقتوں کے رہنماؤں نے پیر کو اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ وہ روس کے بینکوں، ٹیکنالوجی اور اسلحے کے شعبوں پر مزید پابندیاں عائد کریں گے۔