|
پاکستان کے جنوبی شہر ملتان میں چھ ستمبر 2003 کی حبس زدہ سہ پہر میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی پہلی شکست تقریباً یقینی نظر آ رہی تھی۔ دوسری اننگز میں پاکستان کی سات وکٹیں محض 164 رنز پر گر چکی تھیں اور پاکستان کو ٹیسٹ میچ میں شکست دینے کی خوشی پہلے سے ہی بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کے چہروں پر عیاں تھی۔
لیکن اس روز 'لوکل بوائے' انضمام الحق کے تیور کچھ اور ہی تھے۔ ٹیل اینڈرز کے ساتھ بیٹنگ اور خراب گیند پر اپنے جارحانہ اسٹروکس کے ساتھ وہ پاکستانی کی لڑکھڑاتی اننگز کو سہارا دینے کی کوشش کر رہے تھے۔ ایسے میں نویں اور دسویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے شبیر احمد اور عمر گل بھی انضمام الحق کا ساتھ چھوڑ گئے اور صرف فاسٹ بالر یاسر علی کا ساتھ ہی باقی بچا۔
بنگلہ دیشی بالنگ اٹیک کی شان دار بالنگ کے باوجود جب انضمام الحق نے خالد محمود کی گیند پر لانگ لیگ پر شاٹ ماری تو جیسے کراؤڈ میں جان آ گئی۔ پاکستان نے نو وکٹوں کے نقصان پر 261 رنز کا ہدف حاصل کر لیا اور ایک وکٹ سے یہ ٹیسٹ میچ جیت گیا اور ساتھ ہی تین میچز کی سیریز میں بھی بنگلہ دیش کو وائٹ واش کر دیا۔
انضمام الحق نے ناقابلِ شکست رہتے ہوئے 138 رنز بنائے۔
بنگلہ دیش کی ٹیم ایک بار پھر دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان میں موجود ہے اور پہلا میچ بدھ سے راولپنڈی میں شروع ہو رہا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان یہ سیریز 2025-2023 کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے۔
بنگلہ دیش نے 1999 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں مضبوط پاکستان ٹیم کو اپ سیٹ شکست دے کر دنیائے کرکٹ میں تہلکہ مچا دیا تھا۔ اسی کارکردگی کی بنیاد پر نومبر 2000 میں بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کو ٹیسٹ اسٹیٹس مل گیا اور تین برس بعد وہ پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست دینے کے بہت قریب پہنچ گئی، لیکن انضمام الحق آڑے آ گئے۔
ٹیسٹ اسٹیٹس ملنے کے بعد بنگلہ دیش کی ٹیم اب تک 141 ٹیسٹ میچز کھیل چکی ہے جن میں اسے 104 ٹیسٹ میچز میں شکست جب کہ صرف 19 میں کامیابی ملی ہے۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں اب تک 13 ٹیسٹ میچز کھیل چکی ہیں جن میں سے 12 میں پاکستان کامیاب رہا جب کہ ایک ڈرا ہوا۔ بنگلہ دیش کی ٹیم ابھی تک ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو شکست نہیں دے سکی ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے دونوں میچز پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے جس کے لیے دونوں ٹیموں نے بھرپور پریکٹس کی ہے۔
پاکستان کی پلیئنگ الیون میں عبداللہ شفیق، صائم ایوب، شان مسعود، بابر اعظم، محمد رضوان، سلمان علی آغا، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، محمد علی اور خرم شہزاد شامل ہیں۔
دوسری جانب بنگلہ دیش ٹیم کی قیادت کپتان نجم الحسن شنتو کر رہے ہیں جب کہ اُنہیں تجربہ کار آل راؤنڈر شکیب الحسن اور مشفق الرحیم کی خدمات حاصل ہیں۔