پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق پیر کو انضمام الحق نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف کو اپنا استعفیٰ بھجوایا۔
مقامی میڈیا میں ایسے الزامات سامنے آئے تھے کہ انضمام الحق کی پلیئرز ایجنٹ کمپنی کے ساتھ مبینہ طور پرشراکت داری ہے جس کی بنا پر ٹیم کو منتخب کیا جاتا ہے۔ یہ الزامات سامنے آنے کے بعد قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔
انضمام الحق پر مفادات کے ٹکراؤ کے بھی الزامات سامنے آئے تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے انضمام الحق پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کر دی ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ "ٹیم سلیکشن کے عمل میں مفادات کے ٹکراؤ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے پانچ رُکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔"
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی جلد اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
مقامی نیوز چینل ’سماء نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے انضمام الحق نے کسی بھی پلیئرز ایجنٹ کمپنی سے تعلق کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اس معاملے کی تحقیقات کر لے۔
خیال رہے کہ انضمام الحق کو رواں برس اگست میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیف سلیکٹر بنایا گیا تھا۔انضمام الحق نے ایشیا کپ، افغانستان کے ساتھ ون ڈے سیریز اور ورلڈ کپ کے لیے ٹیم منتخب کی تھی۔
انضمام الحق نے ایسے وقت میں استعفی دیا ہے جب بھارت میں جاری ورلڈ کپ میں پاکستان کو روایتی حریف بھارت کے ساتھ ساتھ افغانستان، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کےساتھ کے مقابلے میں مسلسل چار مرتبہ شکست ہوچکی ہے جس کے بعد کھلاڑیوں، ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔